پاکستان نے بحیرہ عرب میں اپنے بحری جنگی جہاز اتار دیے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستانی بحریہ نے کہا ہے کہ اس کی وجہ ‘میری ٹائم سکیورٹی’ سے متعلق حالیہ واقعات بنے ہیں۔
یاد رہے یہ واقعات یمنی حوثیوں کی طرف سے بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے تجارتی جہازوں پر حملوں سے شروع ہوئے اور پھر اسرائیل کی غزہ میں حمایت کرنے والے سبھی ملکوں کو حوثیوں نے نشانہ بنانا شروع کر دیا ۔
حوثیوں نے ان حملوں کا پیشگی اور باضابطہ اعلان کیا تھا کہ اگر غزہ کا اسرائیلی محاصرہ جاری رہے گا اور وہاں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ رہے گی تو کوئی بھی جہاز اسرائیل نہیں جانے دیا جائے گا۔
ادھر بھارت نے بھی اپنے تین بحری جنگی جہاز ایک ہفتہ قبل بحیرہ عرب میں اتارے تھے۔ بھارت نے اس کی وجہ حوثیوں کی طرف سے ایک اسرائیلی جہاز پر ڈرون حملہ بتایا جو اس کے مغربی ساحل گجرات سے 370 کلومیٹر دور پر ہوا تھا۔
تاہم بتایا گیا تھا اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ امریکہ نے اس حملے کا الزام ایران پر لگا دیا مگر تہران نے الزام مسترد کر دیا۔ البتہ بھارت نے ایران کو الزام نہیں دیا تھا۔
بحیرہ احمر میں جہاز ران کمپنیاں حوثیوں کے حملوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔ ان حملوں کے توڑ کے لیے امریکی قیادت میں کئی ملکی اتحاد قائم کر کے میری ٹائم سکیورٹی یقینی بنانے کی کوشش کی لیکن حوثی حملے بدستور جاری ہیں۔ بعض دیگر برے واقعات اور ان حملون کی وجہ سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔
دریں اثنا پاکستانی بحریہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘پاک بحریہ نے جنگی جہاز بحیرہ عرب میں بھیج دیے ہیں۔’ بیان میں بحری جنگی جہازوں کو متحرک کرنے کی وجہ میری ٹائم سکیورٹی کے حالیہ واقعات بتائے گئے ہیں۔
واضح رہے پاک بحریہ کمرشل راستوں کی نگرانی کو مسلسل دیکھ رہی ہے۔ پاک بحریہ کی طرف سے مزید کہا گیا ہے ‘ہماری جنگی جہاز ہمیشہ بحیرہ عرب میں گشت کرتے ہیں ، اب بھی ان کی اسی موجودگی کا اہتمام کیا گیا ہے۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ علاقے میں بحری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اپنی قومی ذمہ داری سے اچھی طرح آگاہ ہے۔
واضح رہے جمعہ کے روز بھارتی بحریہ کی طرف سے کہا گیا تھا اس کے کمانڈوز نے لائبیریا کے پرچم بردار جہاز کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کے بعد عملے کے ارکان کو بحری قزاقوں سے بچا لیا ہے۔ لیکن جہاز کا کیا بنا اس بارے میں نہیں بتایا گیا۔ بھارتی بحریہ کے مطابق اس نے جہاز کے پندرہ رکنی عملے سمیت کل اکیس افراد کو بچایا ہے۔