ایوان بالا نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اور نئی دہلی کی پروپیگنڈا مہم کی بھی مذمت کی
سینیٹ آف پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلگام حملے میں پاکستان کو ملوث قرار دینے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور سیاسی محرکٰ قرار دیتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی۔
سینیٹ اجلاس کے دوران پیش کی گئی قرارداد میں ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا پاکستان کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔
اس نے بھارت کی منظم پروپیگنڈا مہم اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی بھی مذمت کی اور اسے ایک خلاف ورزی قرار دیا جسے جنگی کارروائی کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔
قرارداد میں متنبہ کیا گیا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
اعلامیے میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور بھارت سے پاکستانی سرزمین سمیت بیرون ملک دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کا احتساب کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ قرارداد مقبوضہ وادی میں ہلاکت خیز فائرنگ کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف یکطرفہ اور غیر ضروری اقدامات کے جواب میں پیش کی گئی تھی۔
نئی دہلی نے پانی کی تقسیم کے معاہدے کو معطل کر دیا، پاکستان کے ساتھ اہم زمینی سرحد کو بند کرنے کا اعلان کیا، سفارتی تعلقات کو کم کر دیا اور پاکستانیوں کے لیے ویزے واپس لے لیے۔
اس کے جواب میں پاکستان نے بھارتی سفارتکاروں اور فوجی مشیروں کو ملک بدر کرنے، سکھ یاتریوں کو چھوڑ کر بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے اور اپنی طرف سے مرکزی سرحدی گزرگاہ کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
اقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی مسئلے کو بامعنی باہمی رابطے کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔
مسلح افواج ‘مکمل طور پر تیار’
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ بھارت نے براہ راست پاکستان کا نام لینے سے گریز کیا لیکن بغیر کسی ثبوت کے اس کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے بے بنیاد بیانیے کا سیاسی طور پر اندازہ لگایا گیا تھا۔
اسحاق ڈار نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سارک ویزا پر پاکستان میں موجود تمام ہندوستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنا ہوگا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ روز 26 ممالک کو بریفنگ دی گئی تھی اور دیگر کو آج بریفنگ دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے شام 7 بجے بات چیت کی درخواست کی ہے۔
اسحاق ڈار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج "مکمل طور پر تیار” ہیں اور متنبہ کیا کہ کسی بھی دشمنانہ کارروائی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ معاہدے کے تحت اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے اور قومی سلامتی کمیٹی پہلے ہی پانی سے انکار کے خطرے کو جنگ کے مترادف قرار دے چکی ہے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ قرارداد مخالفین کو ایک متحد پیغام دیتی ہے۔ انہوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارت کی مسلسل کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان سمیت بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے پر بھارت کا احتساب کیا جائے۔
فراز نے سوال کیا کہ کشمیر میں ساڑھے سات لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی نگرانی میں اتنا بڑا واقعہ کیسے ہو سکتا ہے اور ہر بین الاقوامی فورم پر پاکستان کی مخالفت کے بھارت کے ریکارڈ کو اجاگر کیا۔
‘فولاد کی دیوار’
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے اس وقت کی جانے والی آبی دہشت گردی بھی مودی کے پہلے دور حکومت کی خواہش تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت نے گزشتہ سال سندھ طاس معاہدے کو پہلے ہی غیر موثر بنا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی طویل عرصے سے معاہدے کو مفلوج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رحمان نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت اس راستے پر چلنا چاہتا ہے تو اسے یاد رکھنا چاہئے کہ اس کے دریا بھی دوسرے ممالک سے نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مودی خطے کو عالمی جنگوں کے دور میں لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو کوئی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کو دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات میں شامل کرنے کی کوشش کی لیکن بھارت نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے عزم کا امتحان لینا چاہتا ہے تو وہ انہیں سٹیل کی دیوار کی طرح مضبوط پائے گا۔
ہم نے اس خطے کو فوجی نہیں بنایا، آپ نے کیا۔ آج بھی آپ کی فوج پاکستان کے خلاف کھڑی ہے۔ آپ کی زیادہ تر فوجی تنظیمیں پاکستان کے خلاف ہیں۔ آپ کو پاکستان کا جنون ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے کہا کہ ہمیں آپ سے کوئی جنون نہیں ہے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی نے کہا کہ جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ ایک دوسرے کو مکمل طور پر تباہ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بھارت میں امن کے خواہاں، عدم تشدد کے اصولوں پر عمل کرنے اور انتہا پسندی کی مخالفت کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ جنگ کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے ملک و قوم کی خاطر امن کے پیغام کو اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ولی نے کسی بھی مذاکراتی عمل کے لئے اپنی خدمات پیش کیں اور کہا کہ اگر رضامندی دی گئی تو وہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے بھائی چارے کی فضا کو فروغ دینے کے مقصد سے بامعنی بات چیت میں شامل ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے بھارت، چین، افغانستان اور ایران کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دوسرے لوگ اس ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو بھی پاکستان کو ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ اس سے بالآخر قوم کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے امن کا پیغام دیا جانا چاہئے۔
ولی نے واہگہ بارڈر کی بندش پر سوال اٹھایا جبکہ کرتارپور راہداری کھلی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا اجمیر شریف کے دورے کی اجازت دی گئی ہے اور اگر نہیں تو کرتارپور کے ساتھ مختلف سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔