برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے منگل کو یمن میں الصلیف علاقے کے شمال مغرب میں 100 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ایک حادثے کی اطلاع دی ہے ۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے یمن کے الصلیف علاقے سے 100 ناٹیکل میل شمال مغرب میں ایک حادثے کی اطلاع دی ہے ۔
الجزیرہ نے دعویٰ کیا کہ یمن کی عوامی انصار اللہ نے آج بحیرہ احمر میں ایک نئے سمندری جہاز کو نشانہ بنایا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق نشانہ بنایا گیا جہاز مالٹا کے پرچم کے ساتھ سفر کر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق نشانہ بنائے گئے سمندری جہاز پر مالٹا کا پرچم نصب تھا اور یہ بحیرہ احمر میں سفر کر رہا تھا۔
اس واقعہ کی مزید تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آ سکی ہیں لیکن گزشتہ روز تحریک انصار اللہ کے ایک سینئر رکن نے اس بات پر تاکید کی تھی کہ یمن کے خلاف جارحیت میں امریکہ اور برطانیہ کے اہداف کبھی حاصل نہیں ہوں گے
ان کا کہنا تھا کہ جب تک غزہ پر جارحیت بند نہیں ہوتی، بحیرہ احمر میں ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی، امریکہ اور برطانیہ نے اپنے لیے جہنم کے دروازے کھول دیئے اور وہ پشیمان ہوں گے۔
علی القحوم نے کہا کہ یمن کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت موثر نہیں رہی ہے اور یہ ممالک اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں اور بعد میں بھی یہ اقدامات موثر نہیں رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن کے خلاف اپنی جارحیت میں امریکہ اور برطانیہ نے ایسے مقامات پر حملے کیے جنہیں پہلے بھی نشانہ بنایا گیا تھا اور یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ امریکہ اور برطانیہ نے یمن کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے اور اس لیے انہیں یمنیوں کے حملے اور جواب کا انتظار کرنا چاہیے۔