جاپان کے بدنامِ زمانہ اور خطرناک مافیا ’دی یاکوزا‘ میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو نامی خاتون کو گینگ نے لوگوں سے بھتے کی رقم اکٹھی کرنا، تنازعات کو حل کرنا اور بلیک میل کرنا سکھایا۔
رپورٹس کے مطابق اس خاتون کی گردن اور ہاتھ پر ٹیٹوز بنے ہیں اور اس کے ایک ہاتھ کی چھوٹی انگلی نہیں ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس گینگ میں مردوں کی سربراہی ہے اور اس میں خاتون کے لیے چھوٹے کام چھوڑ دیے جاتے ہیں۔ اس گینگ میں شامل مردوں کی بیویوں کو گینگ کی حمایت حاصل ہے اور اکثر یہ خواتین منشیات کے پیسوں کی لین دین میں بھی ملوث ہو جاتی ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو 20 سال کی عمر میں اس گینگ میں شامل ہوئی تھیں اور ان کی عمر 50 سال کے قریب ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو سرکاری افسروں کے ایک سخت گھرانے میں پیدا ہوئیں اور ان کے والد بہت سخت تھے جس کی وجہ سے ان کا بچپن بھی سختی میں گزرا، ان کے والد بیٹی کی اچھی تربیت کے لیے اکثر چھڑی کا استعمال کرتے تھے۔
بعدازاں خاتون نے اس سختی سے بچنے کے لیے مقامی بائیکر گینگ سے دوستی کی جو انہیں لڑنا سکھاتا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو کئی بار کمر افراد کے جیلوں میں بھی جا چکی ہیں، اس دوران ان کے خاندان نے انہیں بچانے کی کوششیں کرنا بھی بند کردی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق نشیمورا ماکو ’دی یاکوزا‘ گینگ کے سربراہ کے کہنے پر اس گینگ میں شامل ہوئیں جہاں انہیں بھتے کی رقم اکٹھی کرنا، تنازعات کو حل کرنا اور بلیک میل کرنا سکھایا گیا اور اب وہ خود اس گینگ کے کئی غیر قانونی کاموں کا حصہ ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو 30 سال کی عمر میں مایوس ہو کر گینگ سے فرار ہوگئیں اور انہوں نے مخالف گروپ کے ایک رکن سے تعلقات قائم کرلیے اور بعد ازاں بچے کی پرورش کی خاطر انہوں نے گینگ سے تمام تعلقات منقطع کرلیے۔
رپورٹس کے مطابق بچے کی پیدائش کے بعد نشیمورا ماکو کو نوکری نہ مل سکی اور انہوں نے اسی گینگ کے سربراہ سے شادی کی اور پھر سے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہوگئیں تاہم دوسری مرتبہ حاملہ ہونے کے بعد خاتون اور اس کے شوہر کے درمیان حالات بہت خراب ہوگئے اور اکثر لڑائی بھی ہوئی۔ بعدازاں خاتون نے طلاق لے کر دونوں بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو اب ایک عمارتوں کو مسمار کرنے والے بزنس میں ملازمت کرتی ہیں اور ایک چھوٹے سے گھر میں رہتی ہیں اور کوشش کر رہی ہیں کہ لوگ انہیں پھر سے ایک عام انسان کی طرح قبول کرلیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق نشیمورا ماکو ماضی کے گینگ کے ایک سابق رکن کی مدد سے ایک خیراتی ادارہ بھی چلاتی ہیں جو یاکوزا گینگ کے سابق اراکین کو رہائش اور امداد فراہم کرتا ہے۔