eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

4 ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے ، بیرسٹر گوہر کا چیف جسٹس کے سامنے بیان

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر نے عدالت میں کہا کہ ابھی مجھے خبر ملی ہے فیملی پر حملہ ہوا، اس کے بعد بیرسٹر گوہر عدالت سے روانہ ہوگئے۔

بیرسٹر گوہر نے علی ظفر سے گفتگو میں کہا کہ میرے بیٹوں اور بھتیجوں کو مارا جا رہا ہے، ابھی مجھے خبر ملی ہےکہ میری فیملی پر حملہ ہوا ہے، ابھی گھر سے خبر آئی ہےچار ڈالے آئے تھے،کمپیوٹر اٹھالیا گیا،میرے بیٹے اوربھتیجے کو مارا پیٹا گیا ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی ہوا ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلایا اور کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب، اگر ایسا ہواہے تو ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں دیکھ لیتا ہوں۔

بعد ازاں بیرسٹر گوہر سپریم کورٹ میں واپس آگئے تو چیف جسٹس نے سوال کیا کہ گوہر صاحب کیا پوزیشن ہے؟ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حالات بہت سنگین ہیں، چار ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے،کسی پر اعتماد نہیں ہے، عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ابھی معاملے کو طےکریں، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سے بات ہوئی ہے وہ معلوم کررہے ہیں کہ کیا ہوا ہے۔

چیف جسٹس نے بیرسٹر گوہر کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ پہلے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوبتائیں،اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں، اس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب تو حد سے بھی تجاوز ہوگیا ہے۔

چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم ایس ایچ او تو نہیں ہیں، اگر ہم اس معاملے کو حل نہ کرسکیں تو آپ ہمیں کہیے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button