العربیہ/الحدث کے نامہ نگار کے مطابق منگل کو اسرائیلی فوج کی شمالی کمان کے ہیڈکوارٹر اور لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی قصبوں پر 15 میزائل داغے گئے۔
اسرائیلی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لبنان کی سرحد کے قریب متعدد قصبوں میں ایک گھنٹے کے اندر تیسری بار سائرن بجے۔
لبنانی حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں میرون "ایئر کنٹرول” اڈے کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی طرف سے حالیہ دنوں میں تنظیم کے ذمہ داروں کو نشانہ بنانے کے جواب میں کیا گیا۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ جب حزب اللہ نے میرون اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔اس اڈے میں اسرائیلی فوجی تنصیبات شامل ہیں جن سے اسرائیلی فضائیہ کےزیرانتظام نگرانی کی جاتی ہے۔
چھ جنوری کو بیروت میں حماس کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری کی ہلاکت کے جواب میں درجنوں میزائلوں سے بمباری کی گئی تھی۔
قابل ذکرہے کہ اسرائیل پر حال ہی میں "مزاحمت کے محور” کے رہ نماؤں کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس میں لبنانی حزب اللہ کے علاوہ حماس عراقی اور یمنی دھڑے بھی شامل ہیں۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران العاروری کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے اور حزب اللہ کے گڑھ ایرانی پاسداران انقلاب کے رہ نما راضی موسوی کو دمشق کے قریب مارا دیا گیا۔ حزب اللہ کے عسکری رہ نما وسام الطویل کو جنوبی لبنان میں مارا گیا۔
20 جنوری کو شام کے دارالحکومت میں اسرائیلی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے پانچ مشیروں سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ایران نے اس حملے کا جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔
7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر روزانہ بمباری کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔
حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی حمایت اور "اس کی مزاحمت کی حمایت میں” اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج فضائی اور توپخانے کی بمباری سے جواب دیتی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ سرحد کے قریب حزب اللہ کے "انفراسٹرکچر” اور لڑاکا نقل و حرکت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
’اے ایف پی‘ کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق کشیدگی کے آغاز کے بعد سے لبنان میں 202 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں حزب اللہ کے 147 جنگجو اور 26 عام شہری شامل ہیں۔