بلوچستان کے ضلع آواران سے پانچ افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ اغوا ہونے والے ان افرا د کا تعلق پنجاب سے بتایا جاتا ہے۔
آواران سے متصل ضلع کیچ میں انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے ان افراد کے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اغوا ہونے والے افراد میں ٹیکنیشن اور مزدور شامل ہیں۔
اہلکار کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والے پانچوں افراد ضلع آواران کے علاقے ساجدی بازار میں ایک موبائل ٹاور نصب کرنے گئے تھے۔
اہلکار نے بتایا کہ یہ افراد جس گاڑی میں گئے تھے وہ ضلع آواران کی حدود سے اندازاً سات کلومیٹر دور ضلع کیچ کے علاقے ڈانڈار سے ملی۔
انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ اغوا ہونے والے افراد جس کمپنی کا موبائل فون ٹاور لگانے گئے تھے اس کمپنی کے حکام نے بھی ان کے اغوا کی تصدیق کی ہے۔
اہلکار نے اغوا کے بعد ان افراد کی کیچ منتقلی کے امکان پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کیچ میں بھی ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
بلوچستان کے ضلع کیچ کے ڈپٹی کمشنر حسین جان نے صحافی محمد زبیر خان کو بتایا کہ تحصیل ہوشاپ سے پنجاب کے پانچ رہائشیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
ان کے مطابق لیویز کی ٹیم روانہ کردی گئی ہے اور مختلف مقامات پر بازیابی کے لیے کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ ضلع آوران کو بلوچستان کا سب سے زیادہ شورش زدہ ضلع سمجھا جاتا ہے۔ ضلع کیچ پولیس کے مطابق مغویوں نے اپنی نقل و حرکت کے حوالے سے پولیس کو کوئی اطلاع فراہم نہیں کی تھی۔ ان لوگوں کے استعمال میں ایک کرولا گاڑی تھی۔