الیکشن سر پر ہے اور یہ الیکشن گزشتہ الیکشن کے تسلسل میں اسٹیبلشمنٹ کے سیاست میں کردار کے حوالے سے مرکزی بحثیں لیئے ہوئے ہے۔ ایسے میں ملک کے معروف صحافی حامد میر نے نیا پینڈورا باکس کھولتے ہوئے اس وقت کے ملک کے حاضر صدر زرداری کو اسٹیبلشمنٹ سے جان کے خطرے کی کہانی سنا دی ہے۔
پروگرام میں انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ میں آپ کو ایک ذاتی بات بھی بتا دوں ایک دن رات کو ایک بجے مجھے صدر صاحب(آصف زرداری) نے فون کیا کہ آپ فٹافٹ ایوان صدر آجائیں، سردیوں کے دن تھے میں چلا گیا، بیڈ روم میں گیا تو صدر پاکستان اسٹیل بنکر میں رائفل لیے بیٹھے تھے۔
حامد میر کے مطابق میں نے کہا کہ کیا ہوا تو انہوں نے کہا کہ تمہیں بتانا ہےکہ ‘یہ ابھی آئیں گے مجھے مار دیں گے، میڈیا پر خبر چلائیں گے کہ آصف زرداری نے اپنے آپ کوگولی ماردی’۔
‘تم نےکہنا ہےکہ وہ آخری گولی تک لڑتے ہوئے مارا گیا’
حامد میر کے بقول وہ مجھ سے بات کر رہے تھے اور رائفل پر ہاتھ تھا، ان کا مجھ سےکہنا تھا کہ ‘تم نےکہنا ہےکہ وہ آخری گولی تک لڑتے ہوئے مارا گیا’۔
حامد میر کے مطابق یہ و ہ دن ہے جب میڈیا میں خبریں دی جارہی تھیں کہ وہ ( آصف زرداری) تین دن سے سوئے نہیں ہیں، ان کی زبان بند ہوگئی ہے، اس کے بعد ان کی زبان کھلوانےکے لیے آرمی چیف جنرل کیانی نے مداخلت کی اور جہاز میں ان کو ڈال کر دبئی بھجوایا گیا، سارا میڈیا کہہ رہا تھا کہ صدر پاکستان کی زبان بند ہوگئی، پھر انہوں ( آصف زرداری) نے مجھے فون کیاکہ بتاؤ کہ ‘میں نے تم سے فون پر بات کی ہے اور کوئی میری خبر ہی نہیں چلا رہا،کوئی میرا بیپر (Beeper) ہی نہیں لے رہا’، یہ حالات تھے۔