سابق گورنر سندھ و رہنما مسلم لیگ (ن) محمد زبیر نے مطالبہ کیا کہ جتنے دھاندلی کے الزامات آ رہے ہیں تحقیقات ہونی چاہییں۔
محمد زبیر نے کہا کہ ایسے دھاندلی کے الزامات لگے ہوں تو شہباز شریف کس طرح وزیر اعظم کا حلف لیں گے؟
محمد زبیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے7 سے 8 بجے کے بعد کیوں نتائج روک دیے تھے؟ رات 2 بجے کی ڈیڈلائن الیکشن کمیشن نے خود دے رکھی تھی، چیف الیکشن کمشنر نے ریٹرننگ افسران کو نتائج نہ دینے پر کیا فارغ کیا؟
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف،اصلاحات اور مشکل فیصلوں کیلیے مینڈیٹ والی بات تو دھڑام سے نیچے گر گئی، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے 10 دن میں تحقیقات ختم کرنے کا کہیں، فارم 45 کو فارم 47 سے میچ کرنا کوئی مشکل کام تو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت غیر معمولی حالات ہیں، سندھ میں شدید قسم کا ردعمل آیا ہے، کراچی میں مینڈیٹ چھین کر ایم کیو ایم کے آگے ڈال دیا گیا، (ن) لیگ پر اگر غلط الزام لگ رہے ہیں تو پارٹی کو صفائی کا موقع بھی ملنا چاہیے۔
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ 5 سالہ حکومت سازی کیلیے کیسے جا سکتے ہیں جب اصل الیکشن فاتح کا ہی فیصلہ نہیں کیا؟