سپریم کورٹ نے کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات پر ازخود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات پر ازخود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ چیف جسٹس کی دیگر ججز کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
انتخابات سے متعلق مقدمے کی سماعت 19 فروری کو پہلے ہی مقرر ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے سے مقرر مقدمے میں ہی کمشنر راولپنڈی کے پہلو کا جائزہ لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ عام انتخابات 2024 میں دھاندلی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے اور گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا۔
نیوز کانفرنس میں گرفتاری دینے کے اعلان کے باوجود وہاں موجود پولیس نے انھیں گرفتار نہیں کیا تھا، کمشنر راولپنڈی نے اپنے استعفیٰ حکام کو بھیجا اور پھر جب وہ اپنے دفتر کے قریب پہنچے تو سی پی او خالد محمود حمدانی نے انھیں گرفتار کر لیا تھا۔
کمشنر راولپنڈی کا کہنا تھا کہ ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘