کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف پر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ یہ اس کے مؤقف کی تائید ہے۔
ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہے، سراج الحق چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، انھوں نے الیکشن میں دھاندلی کی پوری تفصیلات سامنے رکھی تھیں۔
ترجمان نے کہا مجلس شوریٰ اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور بڑی احتجاجی تحریک برپا کی جائے گی۔
سینیٹر مشتاق احمد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا کمشنر راولپنڈی کے بیان پر چیف الیکشن کمشنر جواب دیں گے؟ چیف الیکشن کمشنر اپنے اوپر الزامات کی وضاحت اور فوری جواب دیں، اب بیوروکریسی بھی اس جعلی الیکشن کا پول کھول رہی ہے۔
انھوں نے کہا جعلی الیکشن کو کالعدم کرنے، ذمہ داروں کا تعین اور سزا دیے بغیر نظام نہیں چلے گا، کمشنر راولپنڈی کے بعد تمام سرکاری افسران آگے آئیں اور حقائق بتائیں، اب سپریم کورٹ کا فرض بنتا ہے کہ الیکشن پر اسٹے دے۔
واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے انتخابی دھاندلی سے متعلق لگائے گئے الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے، اور تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کے لیے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کیں، کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا۔