مخصوص نشستیں ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن واضح ہو گئی۔ ایون میں مسلم لیگ ن 123 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن گئی۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 82 ہے جب کہ پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 73 ہو گئی۔ قومی اسمبلی میں غیرمسلموں کی 3 مخصوص نشستیں ہیں جس میں مسلم لیگ ن1، پیپلزپارٹی1، جےیوآئی کی 1 نشست ہے۔
قومی اسمبلی میں پنجاب سےخواتین کی 2مخصوص نشستیں ہیں۔ ان میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو ایک ایک نشست دی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی کی ثمینہ خالد اور نتاشہ دولتانہ کامیاب قرار پائی ہیں۔
مسلم لیگ ن کی تمکین اخترنیازی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 8 خواتین کی نشستیں ہیں جس میں مسلم لیگ ن کو 4، پی پی اور جےیوآئی کو 2، 2 نشستیں ملی ہیں۔
ان میں مسلم لیگ ن کی ثوبیہ شاہد، غزالہ انجم، شہلا بانو، شاہین شامل ہیں۔ جےیوآئی کی نعیمہ کشور اور صدف احسان کامیاب ہوئی ہیں۔ پیپلزپارٹی کی عاصمہ عالمگیر اور نعیمہ کنول کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں خواتین کی 2 مخصوص نشستیں ہیں جس پر پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کو ایک ایک نشست الاٹ کر دی گئی۔ سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کی ایک نشست پیپلزپارٹی کو الاٹ کی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اقلیتوں کی باقی 3 نشستیں ہیں۔ پیپلزپارٹی 1، مسلم لیگ ن1 اور جےیوآئی کی 1 نشست ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص 10 نشستیں ہیں جس میں جےیوآئی کو 8نشستیں، ن لیگ کو 2 نشستیں مل گئیں۔