نوحلف یافتہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے اہم مذاکرات کےلیے رسمی درخواست کرنے والا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صدرمیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ توقع ہے آئی ایم ایف اسٹاف کے ساتھ یہ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہوجائیں گےکیونکہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ناگزیرہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال 2024 ایک مشکل سال ہوگا لیکن جلد تمام مسائل پر گفتگو کےلیے میڈیا کے ساتھ بیٹھیں گے، بریفنگ لے کر بات کروں گا، اپنی تمام ترتوانائیاں پاکستان کو درپیش مشکلا ت کے حل کےلیے استعمال کروں گا، اب باتیں زیادہ ہورہی ہیں لیکن اب ایکشن کا وقت آگیا ہے۔جب وزیر خزانہ سے آئی ایم ایف کو موجودہ اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ پروگرام کے حوالے سے رسمی درخواست بھجوانے کے امکان کے حوالے سے دریافت کیا گیا جو 12 اپریل 2024 کو ختم ہونے والا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ فنڈ کے اسٹاف کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہوں گے۔
دوسری جانب ڈاکٹراشفاق حسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی بجٹ مستعار وسائل پرچل رہا ہے، ملکی سلامتی کا کیا بنے گا۔
تفصیلات کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستانی فریق نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف ہیڈکوآرٹر کو ایک ای میل بھجوائی ہے تاکہ 3 ارب ڈالر کے جاری اسٹینڈبائی ایگریمنٹ پروگرام کے تحت اہم مذاکرا ت کیے جاسکیں اور اس کی 1.1 ار ب ڈالر کی آخری قسط کا اجرا کرایاجاسکے۔
پاکستان 6 ارب ڈالر کے تازہ میڈیم ٹرم بیل آؤٹ پیکج کےلیے مذاکرات شروع کرنے کی درخواست بھی کرسکتا ہے جو 6 اب ڈالر کی توسیع شدہ فنڈفیسلٹی کے لیے ہوگا۔
آئی ایم ایف سے ماحولیاتی حوالے سے1.5 سے 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کرکے اسے مزید مستحکم کرنے کی کوشش کرنے کے طاقتور امکانات موجود ہیں۔