فیصل آباد میں قاتل ڈور کا خونی کھیل جاری ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ پتنگ، ڈوربنانے اور اڑانے والوں کو پکڑنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں رواں سال پتنگ بازی سے 2 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے، یکم مارچ کو 12 سالہ بچہ پتنگ پکڑتے ہوئے رکشہ سے ٹکرا کر جاں بحق ہوا۔
3 مارچ کو 19 سالہ فیکٹری ملازم پتنگ پکڑتے ہوئے تاروں کو چھونے سے جاں بحق ہوا، 10 مارچ کو 7 سالہ بچہ پتنگ پکڑتے ہوئے چھت سے گر کر جاں بحق ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 22 مارچ کو نوجوان محمد آصف پتنگ کی ڈورپھرنے سے جاں بحق ہوا، 27 فروری کو گلبرگ میں نوجوان پتنگ کی ڈور پھرنے سے زخمی ہوا۔
ضلعی انتظامیہ پتنگ اور ڈوربنانے اور اڑانے والوں کو پکڑنے میں ناکام نظر آرہی ہے، سٹی پولیس آفیسر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فیصل آباد پولیس نے پتنگ بازی کیخلاف کارروائیاں کی ہیں۔
سی پی او فیصل آباد کے مطابق بسنت کا سیزن پولیس کیلئے چیلنجنگ ہوتا ہے، عوام پتنگ بازی کو تفریح کے طور پر لیتے ہیں، جب تک والدین بچوں کو پتنگ بازی سے نہیں روکیں گے کچھ نہیں ہوسکتا۔