اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے مختصر سماعت کے بعد توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا معطل کردی اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
توشہ خانہ کیس میں سزا نیب پراسکیوٹر کے بیان کی روشنی میں معطل کی گئی، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔
نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریف مؤقف ہے۔
جسٹس میاں گل حسن نے اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا نیب سزا معطلی پر کوئی مؤقف پیش کرنا چاہتا ہے؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا سزا معطلی پر کوئی اعتراض نہیں، اپیلیں ابھی نہیں سنی جاسکتی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ سزا کےساتھ کیس فیصلہ بھی معطل کردیا جائے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا وہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، ابھی اسے چھوڑ دیں۔
بعد ازاں توشہ خانہ کیس میں اپیلوں پر سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کو 14 14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے ملزمان کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل کر دیا تھا اور اور دونوں ملزمان کو 787 ملین جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔