ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خطوط بھیجنے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ کے کلرک قدیر احمد کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں ججز کو مشکوک خطوط کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نائب قاصد اکرام اللہ کے ذریعے 8 لفافے تقسیم کرائے گئے تھے، خطوط تمام ججز کے نام تھے جو خود میں نے تقسیم کرائے، پھر عدالتی اہلکار قمر خورشید نے فون پر بتایا کہ خطوط نہ کھولیں جائیں اس میں کیمیکل ہے۔
ایف آئی آر میں لکھوایا گیا کہ عدالتی اہلکار کی اطلاع کے بعد تمام ریڈروں کو بھی لفافے نہ کھولنے کی ہدایت کی گئی، مسمات ریشم اور نامعلوم افراد نے مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
مقدمے کے متن کے مطابق پولیس کو مشکوک خطوں سے متعلق تمام صورت حال سے آگاہ کیا گیا، 4 خطوں کے لفافے کھولے گئے تو ان میں سفید پاؤڈر کی آمیزش پائی گئی، لفافوں پر تحریک ناموس پاکستان کا حوالہ دے کر جسٹس سسٹم پر تنقید کی گئی تھی۔