اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 26 نومبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے 153 کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی۔
13 نومبر کو عمران خان نے پی ٹی آئی کے انتخابی مینڈیٹ کی بحالی، حراست میں لیے گئے پارٹی ارکان کی رہائی اور 26 ویں ترمیم کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے 24 نومبر کو ملک گیر احتجاج کی "حتمی کال” جاری کی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس سے "آمرانہ حکومت” کو تقویت ملی ہے۔
احتجاج کے تناظر میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ڈی چوک سے پی ٹی آئی کے حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے ریاست کے ‘مہلک کریک ڈاؤن’ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کریک ڈاؤن کے دوران پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ پارٹی قیادت اور حامیوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے۔ وفاقی دارالحکومت کے پولیس چیف کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس نے 1400 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
3 جنوری کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 26 نومبر کو گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے 250 کارکنوں کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی تھی جبکہ 6 جنوری کو جہلم ڈسٹرکٹ جیل میں قید پی ٹی آئی کے 192 کارکنوں کی اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ضمانت کی درخواستیں منظور ہونے کے بعد انہیں رہا کر دیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے 177 کارکنوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
بعد ازاں پی ٹی آئی کے 153 کارکنوں کی ضمانت منظور کی گئی جبکہ عدالت نے 24 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے وکیل انصار کیانی، سردار مسرور خان، مرزا اسلم بیگ، فتاء اللہ برکی اور مرتضیٰ طور پر موجود تھے۔
کراچی کمپنی تھانے میں جن 48 مزدوروں کے مقدمات درج تھے ان میں سے 43 کارکنوں کی ضمانت منظور کر لی گئی جبکہ پانچ کے مقدمات خارج کر دیے گئے۔
ترنول تھانے میں سات مزدوروں کے مقدمات درج کیے گئے تھے جن میں سے دو کو ضمانت مل گئی تھی جبکہ پانچ کے مقدمات مسترد کر دیے گئے تھے۔
آئی نائن تھانے میں 10 مقدمات درج کیے گئے جن میں سے 9 کارکنوں کو ضمانت مل گئی اور ایک کا کیس مسترد کر دیا گیا۔
تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر 1033 درج کیا گیا اور گرفتار ملزمان میں سے 28 کی ضمانت منظور کرلی گئی جبکہ 5 کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔
رمنا پولیس اسٹیشن میں درج آٹھ معاملوں میں سے تین کارکنوں کو ضمانت مل گئی جبکہ پانچ کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔
سکریٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج تمام 25 کارکنوں کو ضمانت دے دی گئی۔
مارگلہ تھانے میں درج 45 مقدمات میں سے 42 کارکنوں کی ضمانت منظور کر لی گئی جبکہ تین کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
کوہسار تھانے میں مقدمہ 1032 کے تحت درج ایک کارکن کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
عدالت نے 5 ہزار روپے کے بانڈز پر تمام کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی۔