دنیا کے مختلف ممالک میں مون سون کے موسم میں ہونے والی دلفریب اور موسلا دھار بارش کے بعد موسم خوشگوار اور فضا معطر ہوجاتی ہے لیکن ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں کے مکین ان مناظر سے محروم ہیں۔
آپ نے کئی بار بادلوں کو چمکتے اور برستے دیکھا ہوگا، جیسے ہی مون سون دستک دیتا ہے، کئی مقامات پر ایک ساتھ تیز بارش ہوتی ہے، ایسے میں کئی بار سیلاب جیسی مشکل صورتحال بھی درپیش ہوتی ہے لیکن ایسا ہر جگہ نہیں ہوتا۔
جی ہاں !! دنیا میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں کبھی بارش ہی نہیں ہوئی، اسی حوالے سے آج ہم آپ کو دنیا کے اس واحد گاؤں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں یقیناً یہ بات آپ کو عجیب لگے گی، لیکن یہ سو فیصد سچ ہے کہ اس گاؤں کی زمین پر بادل نہیں برستے اور اس کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔
الحطیب نام کا یہ گاؤں یمن کے دارالحکومت صنعاء میں واقع ہے۔ صنعا کے مغرب میں منخ ڈائریکٹوریٹ کے ہرج علاقے میں واقع یہ گاؤں سطح زمین سے تقریباً 3200 میٹر کی بلندی پر سرخ ریت کے پتھر کی پہاڑی کی چوٹی پر ہے دیگر مقامات کے مقابلہ میں اونچا ہونے کے باوجود اس مقام پر خشک سالی کے حالات نظر آتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ یہاں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں برستا۔ اس کے باوجود یہ اتنا خوبصورت ہے کہ سیاح یہاں کا لازمی رخ کرتے ہیں۔
اس گاؤں میں پہاڑی علاقے میں بھی انتہائی خوبصورت گھر بنائے گئے ہیں جنہیں دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ جاتا ہے۔ گاؤں میں دن کے وقت شدید گرمی اور رات کا موسم سرد ہوتا ہے۔ صبح سورج نکلتے ہی موسم پھر سے گرم ہو جاتا ہے۔
یہاں بارش نہ ہونے کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔ یہاں بارش نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ گاؤں کافی بلندی پر واقع ہے۔
یہ گاؤں 3200 میٹر کی بلندی پر ہے۔ جبکہ بادل 2000 میٹر کی بلندی پر بنتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس گاؤں کے بہت نیچے بادل بنتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ یہاں کے لوگ بارش کی خوبصورتی نہیں دیکھ پاتے۔ حالانکہ وہ یہ ضرور مانتے ہیں کہ وہ جنت میں رہ رہے ہیں۔