غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوف زدہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق غزہ کے النصر اور الشفا اسپتال میں 2 اجتماعی قبروں سے 300 سے زائد لاشیں برآمد ہونے پر اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملوں میں غزہ کے نصر اور الشفا اسپتالوں کی تباہی اور ان مقامات سے اجتماعی قبریں ملنے کی اطلاعات پر ’’خوف زدہ‘‘ ہو گئے ہیں، انھوں نے کہا رپورٹ پر ان کے دل دہل گئے ہیں۔ وولکر ترک نے ہلاکتوں کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
یو این ویب سائٹ کے مطابق ہفتے کے آخر میں وسطی غزہ کے خان یونس کے نصر اسپتال اور شمال میں غزہ شہر کے الشفا اسپتال میں زمین میں گہرائی میں دبی ہوئی اور کچرے سے ڈھکی ہوئی سینکڑوں لاشیں بازیافت ہوئی ہیں، نصر اسپتال میں کل 283 لاشیں برآمد ہوئیں جن میں سے 42 کی شناخت ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی ترجمان روینا شمداسانی نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں مبینہ طور پر بوڑھے افراد، خواتین اور زخمی شامل تھے، جب کہ دیگر افراد کے ہاتھ بندھے ہوئے پائے گئے، اور ان کے کپڑے اتارے گئے تھے۔ فلسطینی حکام کے مطابق یہ واضح نہیں کہ ان کی موت کیسے ہوئی یا انھیں کب دفنایا گیا۔
دوسری طرف امریکا نے بھی غزہ میں اجتماعی قبریں دریافت ہونے پر اسرائیل سے جواب طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا امریکا چاہتا ہے اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائے، اسرائیلی حکام کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
جیک سیلوان نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ غزہ میں اجتماعی قبریں ملنے سے متعلق خبریں انتہائی پریشان کن ہیں، ان خبروں سے متعلق اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ایسی خبریں تشویش کا باعث ہیں۔ سعودی عرب نے بھی غزہ کے علاقے خان یونس کے نصر اسپتال میں اجتماعی قبروں کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔