eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

پاکستانی لڑکی کو بھارتی دل نے نئی زندگی دے دی

پاکستان کی شہری 19 سالہ عائشہ کو بھارت میں پیوند کاری کے کامیاب آپریشن کے ذریعے ایک بھارتی شہری کا دل لگا دیا گیا ہے۔

پاکستان اور بھارت دو پڑوسی ممالک ہیں جن کے رہن سہن، رسم ورواج، موسم ایک جیسے ہیں لیکن تقسیم ہند کی کھنچی لکیر نے دونوں ملکوں میں دوریاں پیدا کردی ہیں۔ دونوں ممالک کے مختلف حلقے قربتوں کی باتیں کرتے ہیں مگر بالخصوص بھارت کا معاندانہ رویہ اس میں ہمیشہ رکاوٹ رہا ہے۔

تاہم ان تمام حالات کے باوجود طب کے حوالے سے کئی ایسے واقعات ہوئے ہیں جس نے دونوں ممالک کو قریب کیا ہے جیسا کہ حال ہی میں پاکستان کے شہر کراچی کی رہائشی 19 سالہ نوجوان لڑکی عائشہ روشن کو کامیاب ٹرانسپلانٹ آپریشن کے ذریعے ایک بھارتی شہری کا دل لگا کر نئی زندگی دی گئی۔

پاکستان اور بھارت کے عوام کے دلوں کو قریب لانے کی باتیں تو کی ہی جاتی ہیں، لیکن ایک پاکستانی لڑکی ایسی بھی ہے جس کے سینے میں ہندوستانی دل دھڑک رہا ہے، دراصل بھارتی شہر چنئی میں عائشہ نامی پاکستانی لڑکی کے سینے میں ایک بھارتی کا دل لگا دیا گیا ہے۔

عائشہ جو فیشن ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھی تاہم طویل عرصے سے لاحق دل کے عارضہ اس میں رکاوٹ تھا اور اس کے دل کا ایک والو لیک کر گیا تھا جس کا واحد علاج دل کی پیوند کاری تھا، جو پاکستان میں ممکن نہیں تھا اور بھارت میں اس پر 35 لاکھ بھارتی روپے (پاکستانی لگ بھگ ایک کروڑ روپے) تھا، جو اس کے خاندان کے لیے ناقابل برداشت تھا۔ تاہم چنئی کے ایم جی ایم ہیلتھ کیئر اسپتال میں ایشوریان نامی ٹرسٹ کے تعاون سے لڑکی کی ہارٹ ٹرانسپلانٹ کامیاب سرجری بالکل مفت میں کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق عائشہ کو دل کی شدید تکلیف کے باعث داخل کیا گیا تھا اور جب ہارٹ فیل کے باعث ان کے دل نے کام کرنا باللکل چھوڑ دیا تھا تو انہیں زندگی بچانے کے لیے ایکمو پر ڈال دیا گیا جو خون کی گردش کو برقرار رکھتے ہوئے مریض کو زندہ رکھتا ہے۔

اس حوالے سے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگ ٹرانسپلانٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے آر بالا کرشنن اور ان کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ یہ پاکستانی لڑکی خوش قسمت ہے کیونکہ دہلی سے جو عطیے کی صورت میں دل ان کے پاس پہنچا تھا اس کیلیے کوئی مقامی مریض سامنے نہیں آیا تھا، بصورت دیگر کسی غیر ملکی کا عضو ملنا آسان نہیں ہوتا۔

انہوں نے عائشہ کو اپنی بیٹی کی طرح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نزدیک ہر زندگی کی اہمیت ہے۔

کامیاب آپریشن کے بعد عائشہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ اب بہتر محسوس کر رہی ہیں اور اب اپنی فیشن ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کر کے اس شعبے میں اپنا کیریئر بنانے کی خواہش پورا کر سکتی ہوں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ عائشہ اب مکمل ٹھیک ہیں اور واپس پاکستان جا سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button