یورپی یونین نے انڈین مسالوں سمیت 527 فوڈ پروڈکٹس پر پابندی لگا دی، جو بھارتی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے فوڈ سیفٹی حکام کی جانب سے کیے گئے ٹیسٹوں میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوڈ پروڈکٹس کی ایک قابل ذکر تعداد میں ایتھیلین آکسائیڈ موجود ہے، جو ایک قسم کا کینسر پیدا کرتا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت نمایاں ہو کر سامنے میں آیا جب معروف بھارتی مسالہ جات برانڈز (بشمول ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ) کی جانچ پڑتال کی گئی، اور یہ معلوم ہوا کہ ان میں ایتھیلین آکسائیڈ نامی کیمیکل مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں موجود ہے۔
اس سے قبل سنگاپور فوڈ ایجنسی اور ہانگ کانگ کے سینٹر فار فوڈ سیفٹی نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی فوڈ پروڈکٹس میں اتھیلین آکسائیڈ مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں موجود ہے، جس پر دونوں نے ممالک نے انڈین مسالوں پر پابندی لگائی، ہانگ کانگ فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے صارفین کو خبردار کیا کہ ’ایورسٹ فش کری مسالہ‘ سمیت چار قسم کے مسالے نہ خریدیں۔
اب یورپی یونین نے بھی 527 سے زیادہ ہندوستانی فوڈ پروڈکٹس میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکلز پر تشویش کا اظہار کیا ہے، یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی (EFSA) نے ساڑھے 3 سالوں کے دوران (ستمبر 2020 سے اپریل 2024) وسیع سطح پر بھارتی فوڈ پروڈکٹس کی جانچ کی جن میں گری دار میوے اور تل کے بیج (313)، جڑی بوٹیاں اور مسالے (60)، غذائی خوراک (48)، اور دیگر متفرق کھانے کی مصنوعات (34) شامل تھیں۔
ٹیسٹوں سے یہ بات سامنے آئی کہ ان ہندوستانی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد میں ایتھیلین آکسائیڈ موجود ہے، جس نے یورپی یونین کو کارروائی کرنے پر مجبور کیا، کیوں کہ یورپی یونین 2011 میں اس کیمیکل پر پابندی لگا چکا ہے۔