العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ آج سوموار کو حزب اللہ نے 35 میزائل جنوبی لبنان کے مشرقی سیکٹر سے شمالی اسرائیل میں بالائی الجلیل کی طرف داغے گئے۔
میزائل حملون کے نتیجے میں شمالی اسرائیل میں کریات شمونہ اور آس پاس کی بستیوں میں سائرن بج اٹھے۔
اس سے قبل آج سوموار کواسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے گذشتہ رات جنوبی لبنان میں حزب اللہ گروپ سے تعلق رکھنے والے فوجی انفراسٹرکچر پر بمباری کی تھی۔
فوج کے ترجمان ’اویچائی ادرعی‘ نے "ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ میں وضاحت کی کہ اسرائیلی طیاروں نے گروپ کے اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں "جبل بلاط کے علاقے میں آپریشنل ڈھانچہ کے علاوہ مرحین میں حزب اللہ سے تعلق رکھنے والی متعدد فوجی عمارتیں بھی شامل ہیں”۔
دوسری جانب لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے آج علی الصبح علما الشعب اور ناقورہ قصبوں کے مضافات میں توپ خانے سے گولہ باری کی۔ اس کے علاوہ مغربی اور وسطی سیکٹر کے دیہاتوں جنوبی لبنان میں زبقین، یاطر اور کفرا کے قصبوں کے مضافات میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔
خبر رساں ادارے واضح کیا کہ اسرائیلی طیاروں نے نصف شب سے قبل طیر حرفا، مروحین، ناقورہ اور جبل بلاط کے قصبوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں املاک، زرعی زمینوں، انفراسٹرکچر اور گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔
لبنانی ایجنسی کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے مرکزی سیکٹر میں واقع قصبے عیتا الشعب پر بھی حملہ کیا، جس سے املاک اور زرعی زمینوں کو کافی نقصان پہنچا۔
سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان تقریباً روزانہ کی بنیاد پر سرحد پار گولہ باری کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے اداروں کے مطابق حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان محاذ آرائی کی وجہ سے 90,000 سے زائد افراد بلیو لائن کے لبنانی حصے میں بے گھر ہو چکے ہیں۔