وزیراعظم شہباز نے کہا کہ وہ پانچ سالہ اقتصادی منصوبے کا اعلان کریں گے
اسلام آباد: بدھ کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ملک میں مہنگی بجلی کے بلوں میں کمی کے حوالے سے جلد "خوشخبری” دینے کا کہا۔
وزیر اعظم شہباز نے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "آج ملک میں مہنگائی ہے۔ لوگ بجلی کے بلوں اور دیگر مسائل سے پریشان ہیں۔ تاہم، اگر ملک میں سب کچھ ٹھیک نہیں تو سب کچھ برا بھی نہیں ہے۔”
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی صنعتیں اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتیں اور برآمدات میں اضافہ نہیں ہو سکتا جب تک بجلی کے بلوں میں کمی نہیں کی جاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چند دنوں میں قوم سے خطاب کریں گے اور پانچ سالہ اقتصادی منصوبہ پیش کریں گے۔
ان کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب ملک بھر میں مہنگے بلوں پر عوامی احتجاج جاری ہے کیونکہ حکومت پاور ڈیبٹ کم کرنے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔
ایک روز قبل وزیراعظم شہباز نے کہا تھا کہ حکومت کم لاگت والی بجلی فراہم کرنے پر توجہ دے رہی ہے کیونکہ موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے یہ "ناگزیر” ہے۔
انہوں نے کہا، "ہمارا واحد فوکس بجلی کی قیمتوں میں کمی لانا ہے تاکہ گھریلو صارفین، زراعت، صنعت، برآمدات اور کاروباری شعبوں کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ موجودہ مسائل سے نکلنے کے لیے یہ ناگزیر ہے۔ برآمدات کی مسابقت سستی بجلی سے جڑی ہوئی ہے۔”
مزید برآں، دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ حکومت پاور ٹیرف کو معقول بنانے کے لیے مختلف تجاویز کے ذریعے منصوبہ بندی کر رہی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی سطحوں پر ترقیاتی بجٹ کی مختص رقم میں کمی بھی شامل ہے۔
یہ بھی انکشاف ہوا کہ حکومت سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے گھریلو آزاد پاور پروڈیوسرز (IPPs) کو بند کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔ تاہم، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ابھی تک پاور ریشنلائزیشن پلان کی توثیق نہیں کی ہے۔
وزیراعظم شہباز نے سستی بجلی اور موثر بجلی کی ترسیل کے نظام کو مستحکم معیشت کے بڑے عوامل قرار دیا۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے جماعت اسلامی کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا تھا جس میں آئی پی پیز سے متعلق مسائل کے حل، بجلی کے بلوں میں کمی، اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کو کم کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔