وزیراعظم شہباز شریف دورہ قطر کے دوران ری شیڈولنگ کا معاملہ اٹھائیں گے
اسلام آباد:(پاک آن لائن نیوز) آر ایل این جی کی کھپت میں کمی کے بعد پاکستان نے قطر سے باضابطہ طور پر 5 ایل این جی کارگوز کی ری شیڈولنگ کی درخواست کی ہے جو کیلنڈر سال 2025 میں درآمد کیے جائیں گے اور اب ملک کو یہ لچکدار شق کے تحت 2026 میں ملیں گے۔
تاہم حکام 2025 میں پاکستان آنے والے مزید 13 ایل این جی کارگوز کی درآمد روکنے کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں بصورت دیگر قطر پاکستان کو 13 کارگوز کی برآمد روک سکتا ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا: "آر ایل این جی کی کھپت اب ایک مہینے میں 150 ملین مکعب فٹ (ایم ایم سی ایف) تک گرنا شروع ہوگئی ہے ، جس کا مطلب ہے کہ 2025 میں 18 ایل این جی کارگو اضافی ایل این جی میں تبدیل ہوجائیں گے جس کی بنیادی وجہ ملک میں کم جی ڈی پی نمو اور صنعتی سرگرمیوں میں کمی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اپنے آئندہ دورہ قطر کے دوران پانچ ایل این جی کارگوز کی ری شیڈولنگ کا معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔
حکام یہ بھی چاہتے ہیں کہ قطر 2025 میں 13 آر ایل این جی کارگو نہ بھیجے۔ تاہم سوئی ناردرن، ماڑی گیس کمپنی، پی ایس او، سوئی سدرن اور پی ایل ایل کے حکام نے معاہدوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 13 کارگوز کے مسئلے سے نمٹنے کے طریقوں پر غور شروع کر دیا ہے۔
پاکستان دو جی ٹی جی معاہدوں کے تحت قطر سے 108 ایل این جی کارگو درآمد کرتا ہے۔ شرائط کے تحت ملک ایک ماہ میں 9 ایل این جی جہاز (برینٹ کے 13.37 فیصد سے کم ماہانہ پانچ کارگو اور برینٹ کے 10.2 فیصد سے کم میں 4 کارگو) درآمد کرتا ہے۔ ایک کارگو ای این آئی کے ساتھ ٹرم معاہدے کے ذریعے درآمد کیا جاتا ہے۔ اس طرح ملک ایک ماہ میں 10 ایل این جی کارگو درآمد کرتا ہے۔
تاہم ان معاہدوں کے تحت ایسی کوئی شق نہیں ہے جس کے تحت قطر کی جانب سے مزید 13 کارگوز کو روکا جا سکے کیونکہ سپلائر یا سپلائر پاکستان کو اوپن مارکیٹ میں 13 کارگو فروخت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قطر ایل این جی کارگو کو اوپن مارکیٹ میں پاکستان کے ساتھ طے شدہ قیمت سے کم قیمت پر فروخت کرتا ہے تو اس نقصان کی ادائیگی پی ایس او ہر کارگو پر کرے گا۔ تاہم متعلقہ حکام کو امید ہے کہ قطر لچکدار شق کے تحت 2026 تک پانچ ایل این جی کارگو منتقل کرنے پر رضامند ہو جائے گا جو 2025 میں پہنچیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عہدیدار نے کہا کہ آئندہ موسم سرما میں حکام نے اپنا منصوبہ مکمل کرلیا ہے جس کے تحت دسمبر 2024 اور جنوری 2025 میں موسم سرما کے دوران 12 ایل این جی کارگو دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دسمبر کے مہینے کے لئے قطر سے 10 کارگو اور ای این آئی سے دو کارگو کا انتظام کیا ہے۔ اور جنوری 2025 کے لئے قطر 11 ایل این جی کارگو اور ای این آئی 1 فراہم کرے گا، انہوں نے مزید کہا: "ہم نے موسم سرما کی سب سے زیادہ طلب کو پورا کرنے کے لئے کارگو کو دوبارہ ترتیب دیا ہے کیونکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) اپنے ایک کارگو کو ای این آئی سے دسمبر 2024 میں منتقل کرنے میں کامیاب رہا، جو ستمبر 2024 میں پہنچنا تھا۔
اسی طرح حکام نے رواں ماہ نومبر 2024 میں قطر سے صرف چھ کارگو کا انتظام کیا جبکہ نو کارگو تھے۔ لہذا قطر سے ایک کارگو دسمبر اور دو جنوری 2025 کو منتقل کیا گیا ہے۔