اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف شہروں میں موبائل فون اور ڈیٹا سروس معطل رہنے کا امکان ہے۔
وزارت داخلہ نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ موبائل خدمات اور وائی فائی کو بند کرنے کے بارے میں فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی رائے کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
ہفتے کے روز شہریوں کو پہلے ہی انسٹاگرام ایپ تک رسائی حاصل کرنے اور واٹس ایپ پر صوتی پیغامات اور تصاویر بھیجنے اور وصول کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
حکام نے موبائل ڈیٹا کے ذریعے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے استعمال کو بھی دبانا شروع کر دیا ہے۔ تمام واٹس ایپ سروسز، ایکس اور کچھ دیگر سوشل میڈیا ایپس موبائل سیٹوں پر معطل ہیں جہاں وی پی این موبائل ڈیٹا پر کام کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی، لاہور اور اسلام آباد میں موبائل اور ڈیٹا سروس اتوار کی صبح معطل رہے گی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ابھی تک ملک میں کام کرنے والی چار ٹیلی کام کمپنیوں جاز، یوفون، زونگ اور ٹیلی نار کو پی ٹی آئی کے مقابلے کے پیش نظر شٹ ڈاؤن کے منصوبے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا ہے۔
ایک ٹیلی کام کمپنی کے سینئر ایگزیکٹو نے کہا کہ صورتحال اس سال فروری میں ہونے والے عام انتخابات سے ملتی جلتی ہے۔ "یہ امکان ہے کہ تمام ڈیجیٹل سسٹم کسی بھی وقت بند ہو جائیں.”
ایگزیکٹو نے مزید کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ وزارت داخلہ کسی بھی خطے کی ضلعی انتظامیہ کی درخواست پی ٹی اے کو ارسال کرے گی جو ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایات جاری کرتی ہے۔
موبائل کمپنی کے ایک اور ایگزیکٹو نے کہا کہ اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی جزوی معطلی ہوسکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی توقع ہے کہ لینڈ لائن ٹیلی فون نمبر اور وائی فائی کنکشن معطل نہیں ہوں گے۔