eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل پر غور کیلئے بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا

بورڈ ممبران ہائبرڈ ماڈل اپنانے سمیت مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کریں گے، ذرائع

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے مستقبل پر غور کے لیے بورڈ کا اجلاس 29 نومبر کو طلب کرلیا۔

آئی سی سی کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اجلاس آن لائن ہوگا اور بورڈ کے تمام ارکان کو ایجنڈا فراہم کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارت کی جانب سے ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

آئی سی سی بورڈ ممبران ہائبرڈ ماڈل اپنانے، ایونٹ کو مکمل طور پر منتقل کرنے یا ٹورنامنٹ ملتوی کرنے سمیت مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ آئی سی سی بورڈ بنیادی حل کے طور پر ہائبرڈ ماڈل کو نافذ کرنے کی طرف مائل ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پہلے ہی اس طریقہ کار کی مخالفت کر چکا ہے۔

توقع ہے کہ آئی سی سی بورڈ اجلاس کے دوران اپنے اراکین کی آراء اور سفارشات پر غور کرنے کے بعد حتمی فیصلہ کرے گا۔

بورڈ میں 12 مکمل ارکان، تین ایسوسی ایٹ ممبران اور ایک آزاد ڈائریکٹر شامل ہیں۔

اس سے قبل 20 نومبر کو بتایا گیا تھا کہ شیڈول کے اعلان میں تاخیر کے امکان کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے متعلق ابہام برقرار رہنے کی توقع ہے۔

پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی سے میگا ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے حوالے سے بھارت کے تحریری جواب کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کے بعد آئی سی سی نے باضابطہ طور پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) سے تحریری وضاحت طلب کی تھی۔

پی سی بی کے مؤقف کے علاوہ براڈکاسٹرز اور کمرشل پارٹنرز کی جانب سے ایسے شیڈول کو قبول کرنے سے انکار جس میں پاک بھارت میچ شامل نہ ہو، جس سے اہم نظریں اٹھتی ہیں اور اس طرح قیمتی آمدنی حاصل ہوتی ہے، نے بھی آئی سی سی کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

مزید برآں، انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا تھا کہ اگر ٹورنامنٹ میں روایتی حریفوں کے درمیان مقابلہ شامل نہیں ہوتا ہے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع نے کہا تھا کہ اگر اسٹیک ہولڈرز لچک کا مظاہرہ کرتے ہیں تو شیڈول کا اعلان ایک دو دن میں ممکن ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیک ہولڈرز باہمی اتفاق رائے سے ایونٹ کے انعقاد کے حق میں ہیں۔

دریں اثنا، بین الاقوامی کرکٹ تنظیم یکم دسمبر کو بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ کے آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے کوئی حل نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ برسوں میں آئی سی سی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بھارت ہر عالمی کرکٹ ایونٹ میں کم از کم ایک بار پاکستان کے خلاف کھیلے، جس سے اس کھیل سے ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ یقینی بنایا جا سکے۔

2023 کے ورلڈ کپ میں روایتی حریفوں کے درمیان میچ نے غیر معمولی دلچسپی حاصل کی ، جس میں ہندوستانی ٹی وی پر 173 ملین ناظرین اور 225 ملین ڈیجیٹل ناظرین شامل تھے۔

آئی سی سی، جس نے 2024-2027 سائیکل کے نشریاتی حقوق سے 3.2 بلین ڈالر حاصل کیے ہیں اور دیگر آمدنی میں ایک ارب ڈالر مزید کی توقع رکھتے ہیں، پاکستان اور بھارت پر مشتمل اہم ایونٹس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی بین الاقوامی میچ نہیں کھیلا ہے۔ گزشتہ سال بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا تھا جس کے نتیجے میں ہائبرڈ فارمیٹ سری لنکا میں منعقد کیا گیا تھا۔

تاہم 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button