ریاض کے ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا
وزیر اعظم شہباز شریف 3 اور 4 دسمبر کو ہونے والی "ون واٹر سمٹ” میں شرکت کے لئے دو روزہ سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے ہیں۔
ریاض کے رائل ایئر پورٹ ٹرمینل پہنچنے پر ریاض کے ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر اور دیگر سینئر سفارتی عملے نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے وفد کا حصہ ہیں۔
انہوں نے اپنے ایکس آفیشل ہینڈل پر لکھا کہ ‘حال ہی میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ ون واٹر سمٹ میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے ہیں، جو پانی کی سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی حکمت عملی پر غور و خوض کرنے کے لیے ایک بروقت تقریب ہے’۔
"مل کر، ہمارا مقصد صحرائیت سے نمٹنے، آبی آلودگی سے نمٹنے اور مقامی، علاقائی اور عالمی کارروائی کی وکالت کرنے کے لئے کارروائی کو تیز کرنا ہے۔ آئیے پانی کی پائیداری کے لئے ہماری تلاش میں متحد ہوں!
سمٹ میں وزیر اعظم ایک گول میز کانفرنس سے کلیدی خطاب کریں گے جس میں تازہ آبی وسائل اور ویٹ لینڈز کے تناظر میں بحالی، تحفظ اور موافقت پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
وہ پاکستان کی جانب سے پانی کے تحفظ کو فروغ دینے، آب و ہوا کی لچک کو مضبوط بنانے، پانی کے معیار کو بہتر بنانے، ذریعہ معاش پیدا کرنے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف آب و ہوا کی وجہ سے آنے والے سیلابوں، بے ترتیب اور شدید موسمی پیٹرن اور آبی وسائل اور ماحولیاتی نظام پر گرمی کے دباؤ کے اثرات سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیں گے۔
وہ پائیدار آبی وسائل کے انتظام کے لئے بامعنی بین الاقوامی تعاون پر بھی زور دیں گے۔
توقع ہے کہ اس تقریب کے موقع پر وزیر اعظم دو طرفہ ملاقاتیں اور مصروفیات کریں گے۔
‘سعودی سرمایہ کاری میں قابل ذکر پیش رفت’
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون اور سرمایہ کاری کے منصوبوں میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کو سراہا تھا۔
جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعاون میں مختلف شعبوں میں اضافہ ہو رہا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے مشکل وقت میں قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے اور ہم اس تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اجلاس میں دوطرفہ سرمایہ کاری کی قابل ذکر پیش رفت پر بریفنگ بھی دی گئی۔
نومبر میں ہونے والے پاک سعودی عرب جوائنٹ ٹاسک فورس کے دوسرے اجلاس میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ قلیل عرصے میں دونوں ممالک نے 34 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جن میں سے سات کو پہلے ہی معاہدوں میں باضابطہ شکل دے دی گئی ہے۔ ان معاہدوں کی مالیت 560 ملین ڈالر تھی۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے شرکت کی۔