شاہی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل شہزادہ ولیم کی حالیہ ملاقات پر ‘برہم’ تھے۔
شہزادہ ولیم کے ستارے بظاہر عروج پر ہیں۔ تاہم، ان کی کامیابیوں نے مبینہ طور پر شاہی خاندان کے کچھ ممبروں میں حسد پیدا کیا ہے.
شاہی سوانح نگار ٹام بوور کے مطابق سسیکس خاص طور پر شہزادہ ہیری اپنے بھائی کو اپنے حریف نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھ رہے ہوں گے۔
یہ ملاقات نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کو دوبارہ کھولنے کی تقریب میں ہوئی، جہاں مستقبل کے بادشاہ نے کئی عالمی رہنماؤں کے ساتھ کندھے ملائے۔
تحقیقاتی صحافی نے ڈیلی میل کو بتایا کہ "پیرس سے [ولیم اور ٹرمپ کی ایک ساتھ] تصویر مونٹیسیتو میں جلاوطنوں کو مشتعل کرے گی۔
وہ ٹرمپ سے نفرت کرتے ہیں اور سسیکس کی معمولی تقریبات کے برعکس ولیم پاور بروکرز کے ساتھ عالمی سطح پر موجود تھے۔
شہزادہ ولیم کو ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھنا ایک غیر معمولی خوشی تھی۔ شہزادہ بادشاہ اور برطانیہ دونوں کے طور پر مستقبل کی علامت ہے۔ وہ تسلسل اور ایک نئی شروعات دونوں کی تجویز دیتے ہیں۔ ہم شاہ چارلس سے منتقلی کا آغاز دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب شاہی مبصر فل ڈیمپیئر کا کہنا تھا کہ ‘اگر ولیم پیرس میں ٹرمپ سے ملاقات کرتے تو مجھے دیوار پر مکھی بننا اچھا لگتا اگر وہ ہیری کے بارے میں بات کرتے۔’
"ولیم اب انتظار میں ایک بادشاہ ہے،” ماہر نے اپنی بات جاری رکھی۔ وہ عوامی سطح پر بڑے کردار ادا کریں گے جو بادشاہ نہیں کرے گا۔
فل کا کہنا تھا کہ ‘ان کی صحت کی وجہ سے اور جب کیتھرین مکمل فٹنس پر واپس آ جائیں گی تو مجھے لگتا ہے کہ ہم اس جوڑے کو شاہی خاندان میں سب سے اہم کے طور پر دیکھیں گے۔’