وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات، باہمی سلامتی کے امور اور تعاون پر تبادلہ خیال
پاکستان اور سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور مشترکہ سیکیورٹی خدشات کے حل کے لئے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔
یہ پیش رفت وزیر داخلہ محسن نقوی اور ان کے سعودی ہم منصب عبدالعزیز بن سعود بن نائف کے درمیان ریاض میں ایک اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران سامنے آئی جس میں باہمی سلامتی کے مفادات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا، خاص طور پر منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور دیگر مشترکہ سلامتی خدشات کو دور کرنے کے لئے۔
عبدالعزیز نے نقوی اور ان کے وفد کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور اسلام آباد کی حمایت جاری رکھنے کے سعودی عزم کا اظہار کیا۔
نقوی نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے مذہبی اور برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ہم اس پائیدار شراکت داری کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
پاکستانی وفد میں سفیر احمد فاروق، ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن مصطفی جمال قاضی اور وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری رفعت مختار راجہ شامل تھے۔
سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ناصر الداؤد اور پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی سمیت سینئر سعودی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
دونوں رہنماؤں نے انسداد منشیات کے اقدامات اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور تزویراتی شراکت داری مزید مستحکم ہوگی۔
اس سے قبل نقوی نے سعودی عرب کے سیف سٹی سینٹر اور ریاض میں پبلک سیکیورٹی پولیس ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور جرائم کی روک تھام کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے لیس نظام کا جائزہ لیا۔
انہوں نے سعودی وزیر مملکت برائے داخلہ ڈاکٹر خالد محمد عبداللہ البطال سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے عوامی سلامتی کے لئے مشترکہ ٹاسک فورس کو جلد از جلد فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔