eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

انٹرنیٹ کے مسائل کے حل کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں: پی ٹی سی ایل

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے جمعرات کو بتایا کہ سست انٹرنیٹ رابطے کے حل یا ایشیا-افریقہ-یورپ-1 (اے اے ای-1) زیر سمندر انٹرنیٹ کیبل کی مرمت کے لیے کوئی درست ٹائم فریم نہیں ہے۔

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ صارفین نے سست انٹرنیٹ کی شکایت کی اور 2024 کے دوران خدمات تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کی۔

3 جنوری کو پی ٹی سی ایل نے کہا تھا کہ پاکستان کو جوڑنے والی اے اے ای ون ذیلی انٹرنیٹ کیبل میں خرابی کی وجہ سے ملک میں نیٹ ورک کی رفتار سست پڑنے کے بعد صارفین کو درپیش رکاوٹوں کے معاملے کو حل کرنے کے لئے ٹیمیں "تندہی” سے کام کر رہی ہیں۔

اس کے ایک روز بعد وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ فالٹ کی وجہ سے بینڈوتھ شارٹ فال کا تقریبا 80 فیصد پورا کر لیا گیا ہے کیونکہ ٹریفک کو دو دیگر کیبلز پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی سی ایل کے ترجمان عامر پاشا کا کہنا تھا کہ سست روی سے نمٹنے کے لیے پی ٹی سی ایل نے اضافی بینڈوتھ کا اضافہ کیا ہے جس سے انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔

تاہم ٹیلی کام آپریٹر کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام جیسی میٹا کی ملکیت والی سروسز پر انٹرنیٹ کی سست رفتار کا تجربہ کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر مصروف اوقات کے دوران۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘ہمیں توقع ہے کہ آئندہ چند دنوں میں اس مسئلے کا مکمل حل نکال لیا جائے گا’۔

پی ٹی اے اور پی ٹی سی ایل اس مسئلے کے جلد از جلد حل کو یقینی بنانے کے لیے تندہی سے کام کر رہے ہیں۔

پاشا نے کہا کہ بینڈوتھ کی کمی کو دور کر لیا گیا ہے۔

دریں اثناء پی ٹی سی ایل کے تکنیکی عملے کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے مسائل کو حل کرنے میں دو سے تین ماہ لگتے ہیں۔

پاشا نے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button