حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے مذاکرات کا تیسرا دور 16 جنوری (جمعرات) کو ہوگا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق صبح ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس کی صدارت کریں گے۔
گزشتہ سال پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو متعدد مقدمات میں قید کیے جانے کے بعد سے پی ٹی آئی کے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔
ہنگامہ آرائی کے بعد عمران خان نے ‘کسی سے بھی’ بات چیت کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جو پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کے قانون سازوں کے مؤقف میں تبدیلی کا اشارہ ہے۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی حکمراں اتحاد کے ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی۔
دونوں فریقوں کے درمیان پہلی ملاقات 23 دسمبر کو ہوئی تھی جبکہ دوسری ملاقات 2 جنوری کو ہوئی تھی۔ اب تک دونوں فریقین کو کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے مطالبات کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے لئے عمران خان سے باقاعدگی سے ملاقاتیں کرنا چاہتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت مذاکرات کے لیے مخلص ہے۔
اتوار کو عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نے آج صادق سے ملاقات کرنی تھی تاکہ پارٹی کے مطالبات تحریری طور پر اسپیکر کو پیش کیے جاسکیں۔
مبینہ طور پر صادق کی جانب سے جیل میں ہونے والی یہ ملاقات پی ٹی آئی کی جانب سے کئی دنوں تک کی جانے والی شکایات کے بعد ہوئی کہ اس کی ٹیم کو جیل میں عمران خان تک بلا نگرانی رسائی کی اجازت نہیں دی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی وفد کے ہمراہ پارٹی سربراہ سے ون آن ون ملاقات کی۔
رابطوں کے آغاز میں پی ٹی آئی نے دو مطالبات پیش کیے تھے: سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی اور 26 نومبر کے کریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل۔