ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ نئے افتتاح شدہ گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی مجموعی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔
پاکستان کے سب سے بڑے ہوائی اڈے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے نے پیر کے روز کراچی سے 46 مسافروں کو لے کر پی آئی اے کی پہلی پرواز کی لینڈنگ کے ساتھ آپریشنل ہو گیا۔
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایئر پورٹ 230 ملین ڈالر کی چینی گرانٹ کی مدد سے تعمیر کیا گیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی اڈہ "چین کی طرف سے پاکستان کے لئے ایک تحفہ ہے اور ہمیں اس کا احترام کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے فلائٹ آپریشن کا آغاز خوش آئند ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان میں قتل عام میں ملوث عناصر نہ صرف بلوچستان کے خلاف ہیں بلکہ پاکستان کے دشمن بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کی تکمیل میں رکاوٹیں پیدا کرنا بھی پاکستان سے دشمنی ہے، پاکستان کے دشمن گوادر پورٹ کو آپریشنل نہیں کرنا چاہتے۔
وزیر اعظم نے دیگر امور پر بھی بات کی، جن میں برآمدات، الیکٹرانک گاڑیاں اور دیگر معاشی اشارے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر میں آئی ٹی برآمدات میں 346 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں آئی ٹی کی مزید برآمدات پر زور دینے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لئے بھی متعدد اقدامات کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کی جانب سے آئندہ 10 سال کے لیے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت 20 ارب ڈالر فراہم کرنے کے وعدے کا بھی خیر مقدم کیا تاکہ جامع اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت ملک کے مختلف سماجی شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام معاشی اشاریے مثبت سمت دکھا رہے ہیں جو معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس سال حج کے دوران پاکستانی عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ملک سے فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے بے مثال قربانیاں دیں۔