eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

انسداد بدعنوانی عدالت نے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کے نقصان سے متعلق کیس میں باپ بیٹے کی بریت کی درخواستیں منظور کرلیں

  • یہ کیس شہباز شریف کی جانب سے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات سے متعلق ہے۔
  • وزیراعظم نے رمضان شوگر ملز کی سہولت کیلئے عوامی فنڈز استعمال کیے: نیب
  • ان کا کہنا تھا کہ منصوبے سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔

لاہور:(پاک آنلائن نیوز) لاہور کی انسداد بدعنوانی عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو بری کر دیا۔

اینٹی کرپشن کورٹ کے جج سردار اقبال ڈوگر نے فیصلہ سنایا جو پیر کو محفوظ کیا گیا۔

مذکورہ کیس اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹوں کی ملکیت رمضان شوگر ملز کی سہولت کے لیے سرکاری فنڈز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز کا غلط استعمال کیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے 18 فروری 2019 کو دائر اپنے ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف پر ضلع چنیوٹ میں 10 کلومیٹر طویل کیچڑ بردار گاڑی بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

اینٹی کرپشن بیورو نے الزام عائد کیا تھا کہ اس منصوبے سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مخلوط حکومت کی جانب سے پیش کی جانے والی ترامیم کو مسترد کیے جانے کے بعد نومبر 2023 میں ریفرنس دوبارہ کھولا گیا تھا۔

وزیراعظم اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر 2019 میں مذکورہ کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور سپریم کورٹ کی جانب سے قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں ترامیم بحال کرنے کے فیصلے کے بعد ستمبر 2024 میں ریفرنس منتقلی کے لیے درخواست دی گئی تھی۔

اس کے بعد اکتوبر 2024 میں یہ کیس احتساب عدالت سے اینٹی کرپشن عدالت میں منتقل کر دیا گیا کیونکہ نیب 50 کروڑ روپے سے کم مالیت کے مبینہ جرائم پر مقدمہ نہیں چلا سکا۔

سماعت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ نے اعتراف کیا ہے کہ مذکورہ کیچڑ بردار جہاز صرف رمضان شوگر ملز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تعمیر نہیں کیا گیا تھا بلکہ عام طور پر مقامی علاقوں کے لیے بنایا گیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر کرپشن کا الزام نہ لگانے کا اعتراف کیا تھا، شکایت کنندہ نے انکوائری کے دوران نیب کو آگاہ کیا تھا کہ وہ شکایت کنندہ نہیں تھے۔

واضح رہے کہ نومبر 2023 میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم ریفرنس میں لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف اور 10 دیگر کو بری کر دیا تھا۔

نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال یا مالی بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور کہا گیا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کے الزامات قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت ثابت نہیں ہوئے۔

2018 کے ریفرنس میں وزیر اعظم اور سابق وزیراعلیٰ پر مسابقتی بولی کے عمل کے بغیر ایک تعمیراتی فرم کو ٹھیکہ دے کر قومی خزانے کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button