eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

پاکستان معاشی تبدیلی کے اہم موڑ پر کھڑا ہے، وزیراعظم

معاشی استحکام اختتام نہیں بلکہ ذریعہ ہے، شہباز شریف

اسلام آباد وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معیشت کے استحکام کیلئے موجودہ حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان معاشی تبدیلی کے فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔

دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بڑے چیلنجز کے باوجود ہماری معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنا گزشتہ سال پاکستان میں جو کچھ حاصل کیا ہے اس کا مرکزی نکتہ ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ رواں سال جنوری میں ہیڈ لائن افراط زر کی شرح کم ہو کر 2.4 فیصد رہ گئی ہے جو 9 سال میں سب سے کم ہے جبکہ شرح سود کو 12 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے جو نجی شعبے کے قرضوں کے لیے ایک بڑا محرک ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام ایک ذریعہ ہے نہ کہ اختتام۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت ہمارے پانچ ای ز برآمدات، ای پاکستان، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی اور انفراسٹرکچر اور ایکویٹی اور بااختیاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس تبدیلی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کا تحفظ اور پائیداری نہ صرف معاشی ضرورت ہے بلکہ قومی ترجیح بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 2030 تک 60 فیصد صاف توانائی حاصل کرنے اور 30 فیصد گاڑیوں کو الیکٹرک موبلٹی پر منتقل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ہم شمسی، ہوا، پن بجلی اور جوہری توانائی کو تیزی سے بڑھا رہے ہیں۔ ہمارے جنوبی علاقوں میں 50,000 میگاواٹ غیر استعمال شدہ ہوا توانائی کی صلاحیت ہے۔ ہمارے شمالی پن بجلی کے منصوبوں سے 13 ہزار میگاواٹ صاف توانائی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی اصلاحات، ٹیکس چھوٹ، سرمایہ کاری، مراعات، نیٹ میٹرنگ اور سولر پینلز اور دیگر آلات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے ذریعے شمسی توانائی کو اپنانے میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ایشیا میں سرمایہ کاری کا سب سے متحرک منظر نامہ پیش کرتا ہے، اس کی 70 فیصد نوجوان اور ٹیکنالوجی سے واقف آبادی 30 سال سے کم عمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک محل وقوع جنوبی اور وسطی ایشیا کو ملاتا ہے اور ابھرتے ہوئے متوسط طبقے کے ساتھ ہماری معیشت امید افزا مواقع پیش کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کاروباری ضوابط کو آسان بنا رہے ہیں اور قانونی تحفظ کا آغاز کر رہے ہیں اور سرمایہ کاری کی منظوریوں کو ہموار کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو عالمی سرمائے کی معروف منزل بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی گئی ہے جس کا مقصد قابل تجدید توانائی، لچکدار انفراسٹرکچر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت، معدنیات اور صنعتی ترقی اور زرعی اور فوڈ سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیداواری صلاحیت میں اضافے اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور اپنی دیہی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے 2023 کی موافقت کی پالیسی کی چھتری تلے ماحول دوست زرعی اختراعات کو اپنا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ڈرپ آبپاشی، درست کاشتکاری، خشک سالی کے خلاف مزاحمت کرنے والی فصلوں اور واٹر جیٹ مینجمنٹ کے ذریعے پانی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، "ہم زرعی آپریشنز اور آب و ہوا سے متعلق اسمارٹ مردم شماری کے لئے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے شمسی توانائی سے چلنے والے آبپاشی کے نظام کو نصب کرکے زرعی ٹیکنالوجی کی جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں تاکہ ہمارے کاشتکاری کے نظام کو جدید بنایا جا سکے اور ہمارے ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت ترقی کے اہداف پر عمل پیرا ہے لیکن بنیادی ترجیحات برادریوں کی ترقی ، مساوی مواقع پیدا کرنے اور لوگوں کے لئے خوشحال مستقبل کی تعمیر پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحول دوست معیشت کی طرف عالمی منتقلی کے لئے مشترکہ ذمہ داری کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ملکی وسائل کو متحرک کرنے اور پالیسی اصلاحات کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں لیکن اس مقصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی شراکت داری اور مالی معاونت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ کلائمیٹ فنانسنگ اور ٹیکنالوجی شیئرنگ کو مضبوط بنائیں اور نجی سرمایہ کار پاکستان میں صاف توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے مواقع تلاش کریں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایک نئے دور کے دہانے پر کھڑا ہے جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معاشی تنوع اور انسانی ترقی کو ترجیح دیتا ہے۔

"مستقبل کچھ ایسا نہیں ہے جو ہم غیر فعال طور پر وراثت میں حاصل کرتے ہیں، بلکہ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم فعال طور پر تشکیل دیتے ہیں … اس سمٹ سے ہم سب کے لیے عالمی امن اور پائیدار خوشحال مستقبل کا آغاز ہونے دیا جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان سے دبئی میں ‘مستقبل کی حکومتوں کی تشکیل’ کے موضوع پر منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران فریقین نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت کے علاوہ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی مفادات کو بڑھانے کے مواقع تلاش کیے۔

مذاکرات میں اقتصادی، تجارتی اور ترقیاتی شعبوں کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی جو پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لئے دونوں ممالک کے وژن سے مطابقت رکھتے ہیں۔

اجلاس میں گورننس میں عالمی رجحانات کی نشاندہی کرنے اور عالمی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے حکومتی تیاریوں کو بڑھانے کے لئے قابل عمل حکمت عملی پیش کرنے میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کی اہمیت پر بات کرنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔

تبادلہ خیال نے ترقی کو تیز کرنے اور سب کے لئے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے ان تبدیلیوں سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button