eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

موسمیاتی فنانسنگ: آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم پاکستان پہنچ گئی

واشنگٹن میں قائم مشن اپنے تین روزہ قیام کے دوران گرین بجٹ پر بھی تبادلہ خیال کرے گا

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ٹیکنیکل مشن پاکستان پہنچ گیا ہے جو اپنے تین روزہ قیام کے دوران موسمیاتی فنانسنگ سے متعلق بات چیت کرے گا۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے مزید تصدیق کی کہ آئی ایم ایف کی دوسری ٹیم اگلے ماہ دورہ کرے گی جس میں ملک کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر کی جانب سے یہ تصدیق اس وقت سامنے آئی ہے جب آئی ایم ایف کے ریذیڈنٹ چیف ماہیر بنیسی نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں دو مشنز ہونے والے ہیں، پہلا وفد ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی (آر ایس ایف) انتظامات کے تحت امداد کی حکام کی درخواست پر بات چیت پر توجہ مرکوز کرے گا جبکہ دوسرا وفد تازہ ترین بیل آؤٹ پروگرام کے تحت ملک کی پیش رفت کا جائزہ لے گا۔

باوثوق ذرائع کے مطابق چار رکنی مشن نے وزارت خزانہ کے عہدیداروں کے ساتھ تعارفی اجلاس منعقد کیا ہے اور آج سے شروع ہونے والی تکنیکی بات چیت میں مشغول ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبوں کے ساتھ بھی مذاکرات کریں گے، قرض دہندہ کی ٹیم گرین بجٹنگ، ٹریکنگ اور موسمیاتی تبدیلی پر رپورٹنگ سمیت دیگر امور پر بھی غور کرے گی۔

موسمیاتی تبدیلی سے متعلق یہ بات چیت اسلام آباد کی جانب سے ای ایف ایف کے تحت موجودہ 7 ارب ڈالر کے قرضے کو 8 یا 8.5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی درخواست کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔

ذرائع نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ اس تکنیکی مشن کے نتائج ای ایف ایف انتظامات کے تحت پہلے جائزے کے موقع پر سامنے آئے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن ممکنہ طور پر اگلے ماہ کے اوائل میں ممکنہ طور پر 4 مارچ کو اسلام آباد کا دورہ کرے گا، جس میں معیشت کے مختلف شعبوں پر تقریبا 10 سے 12 دن کی مدت تک تبادلہ خیال کیا جائے گا جس کے بعد فنڈ کے عملے کو اپنی رپورٹ پیش کرنے میں کم از کم چار سے چھ ہفتے لگیں گے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے بشرطیکہ دونوں فریق آئندہ جائزہ مذاکرات میں عملے کی سطح کا معاہدہ کریں۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کا پہلا جائزہ اور منظوری اپریل 2025 تک متوقع ہے۔

حکومت کی 10 نکاتی پی ایس ڈی پی رپورٹ

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، آر ایس ایف کے لئے کوالیفائی کرنے کے لئے، پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت عوامی سرمایہ کاری کے طریقہ کار اور پیرامیٹرز کی رپورٹ تیار کی ہے اور آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کے ساتھ آئندہ بات چیت کے دوران اس کے اہم خدوخال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا.

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ پی ایس ڈی پی میں وفاقی ترقیاتی فنڈز سے کسی بھی صوبائی نوعیت کے منصوبے کی مالی اعانت نہیں کی جائے گی۔

اس رپورٹ میں 10 عوامل کو شامل کیا گیا ہے جن کی بنیاد پر اگلے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی اسکیموں کا انتخاب کیا جائے گا جن میں (1) اسٹریٹجک اور بنیادی جاری منصوبے، (2) حقیقت پسندانہ تکمیل کے تخمینے کے ساتھ 80 فیصد سے زائد اخراجات والے منصوبے، (3) غیر معمولی اور اعلی اسکورنگ انفراسٹرکچر منصوبے (4) مقررہ معیار کے مطابق ڈی ڈی ڈبلیو پی کے منظور شدہ منصوبے، (5) آئی بی سی کے اندر مناسب روپے مختص کرنے والے غیر ملکی مالی اعانت والے منصوبے، (6) کم ترقی یافتہ 20 اضلاع میں صوبائی نوعیت کے منصوبے، (7) مساوی علاقائی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے نئے ضم شدہ اضلاع (این ایم ڈیز) اور دیگر علاقوں میں منصوبے، (viii) پی منصوبے، جہاں پی ایس ڈی پی فنڈنگ کو یا تو ایکویٹی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے یا قابل عمل گیپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، (9) آب و ہوا کے جواب دہ اور لچکدار منصوبے، (x) سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لئے تیار۔

قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کی منظوری سے یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ 2025-26 سے صرف 10 فیصد نئے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی کی فہرست میں شامل کیا جائے گا-

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button