غیر ملکی ہتھیاروں کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے، جنرل منیر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بنوں چھاؤنی حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں چھاؤنی میں بزدلانہ دہشت گرد حملے کو ناکام بناتے ہوئے تمام 16 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
فوج کے میڈیا ونگ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں بہادری سے مزاحمت کرتے ہوئے پانچ جوان بھی شہید ہوگئے۔
جھڑپ کے دوران ہونے والے خود کش دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم تیرہ شہری شہید اور 32 دیگر زخمی ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل منیر نے منگل کو ٹی ٹی پی عسکریت پسندوں کی جانب سے چھاؤنی پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران آرمی چیف کو علاقے میں جاری آپریشنز اور سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) بنوں کا بھی دورہ کیا اور زخمی فوجیوں کی صحت اور خیریت دریافت کی اور ان کی ثابت قدمی اور غیر متزلزل لگن کا اعتراف کیا۔
آرمی چیف نے جوانوں کے بلند حوصلے اور ثابت قدم عزم کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج ریاست کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی کے خلاف ایک محافظ کے طور پر خدمات انجام دیتی رہے گی۔
آرمی چیف نے دہشت گردی کے اس گھناؤنے اور بزدلانہ واقعے میں اپنی جانیں گنوانے والے بے گناہ شہریوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ جہاں بہادر فوجیوں نے اس واقعے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر بے اثر کر دیا ہے وہیں اس بزدلانہ حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت شہریوں کو وحشیانہ طور پر نشانہ بنانے سے تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کے اسلام دشمن ہونے کے حقیقی عزائم بے نقاب ہو گئے ہیں۔
مقامی برادری کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی اتحاد ناگزیر ہے اور یقین دلایا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔
فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے جنرل منیر نے حملہ آوروں کو بے اثر کرنے اور ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے میں ان کے فوری اور فیصلہ کن جواب کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی بہادری کی تعریف کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن عناصر کے اشارے پر کام کرتے ہوئے ٹی ٹی پی اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔
آرمی چیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی ہتھیاروں اور سازوسامان کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان ایسے عناصر کی محفوظ پناہ گاہ ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی ادارے کو پاکستان کے امن و استحکام میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔