eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت مرکزی سرپرست ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل چوہدری کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے 26 مسافروں میں فوج اور ایف سی کے 18 اہلکار شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کو بلوچستان میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حالیہ حملہ اسی پالیسی کا تسلسل ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حالیہ حملے اور ماضی میں ہونے والے دہشت گردی کے دیگر واقعات… ہم سمجھتے ہیں کہ ان حملوں کا سب سے بڑا اسپانسر آپ کا مشرقی ہمسایہ ہے۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے منگل کے روز جعفر ایکسپریس پر حملے کے دوران ضلع بولان کے ایک دور افتادہ پہاڑی درے میں سیکورٹی سروسز کے ساتھ ایک دن تک جاری رہنے والے تصادم میں ٹرین کی پٹریوں کو دھماکے سے اڑا دیا اور 440 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔

فوج نے ٹرین کو کلیئر کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بعد کہا کہ اس نے 33 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ آپریشن شروع ہونے سے قبل دہشت گردوں نے 26 مسافروں کو شہید کیا تھا جبکہ آپریشن کے دوران 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔

آج کی پریس کانفرنس میں لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے تصدیق کی کہ دہشت گردوں نے ٹرین پر گھات لگا کر حملہ کرنے سے قبل فرنٹیئر کور کی چوکی پر حملہ کیا جس میں ایف سی کے تین جوان شہید ہوگئے۔

شہید ہونے والے یرغمالیوں میں فوج اور ایف سی اہلکار بھی شامل

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شہید ہونے والے ٹرین مسافروں میں فوج اور ایف سی کے 18 سیکیورٹی اہلکار، پاکستان ریلوے اور دیگر محکموں کے 3 اہلکار اور 5 شہری شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ 354 مسافروں میں سے 37 زخمی ہوئے ہیں۔

فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان کے آپریشن میں پانچ ہلاکتیں ہوئیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو پہاڑی علاقے میں آئی ای ڈی دھماکے کے ذریعے روکا جہاں رسائی مشکل ہے۔

دریں اثنا ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں کی حمایت میں بھارتی میڈیا کی قیادت میں میڈیا جنگ شروع ہوگئی۔

لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کرنے کی بھارتی پالیسی کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ اسی پالیسی کا تسلسل ہے، اسی اسپانسر شپ کو کہاں سے تیار کیا گیا اور اسے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعفر ایکسپریس حملے کے حوالے سے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتے ہوئے جعلی ویڈیوز بنائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے جعلی ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے پروپیگنڈا کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے جعلی ویڈیوز نشر کرکے پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی، بھارتی میڈیا نے سوشل میڈیا سے لی گئی دہشت گردوں کی پرانی ویڈیوز بھی چلائیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی ایک سرگرمی جاری تھی جبکہ دوسری سرگرمی بھارتی میڈیا چلا رہا تھا۔

نقشوں کی مدد سے ہائی جیکنگ کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے کہا کہ دہشت گرد مختلف گروہوں میں تھے، ایک عسکریت پسند گروپ نے خواتین اور بچوں کو ٹرین کے اندر رکھا۔

انہوں نے مزید کہا، "باقی مسافروں کو دہشت گرد ٹرین کے باہر لے آئے اور گروپوں میں تقسیم کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اقدار کا "غلط تاثر” پیدا کرنے کے لئے، عسکریت پسندوں نے شام کو یرغمالیوں کے ایک گروپ کو رہا کر دیا۔

تاہم کچھ یرغمالی موقع ملنے پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں نے فرار ہونے والے مسافروں پر بھی فائرنگ کی۔

لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے۔

انہوں نے مزید کہا، "دہشت گردوں کی بات چیت سے، ہمیں پتہ چلا کہ ان میں خودکش بمبار بھی تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے کہا کہ 36 گھنٹوں کے کامیاب اور پیچیدہ آپریشن کے دوران تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد حتمی کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے۔

‘افغان جیلوں سے دہشت گرد کمانڈر رہا’

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے دوران یرغمالیوں کی رہائی پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرنے پر عالمی برادری کا بھی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا، "ہم افغانستان کے راستے را اور دیگر دشمن ایجنسیوں کی طرف سے پاکستان کے خلاف انٹیلی جنس پر مبنی جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ "دہشت گرد کمانڈروں کو افغان جیلوں سے رہا کر دیا گیا ہے۔”

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے درمیان تقسیم تھی تاہم را نے انہیں متحد کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ را نے صوبے میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے درمیان اتحاد کیا۔

انہوں نے کہا کہ "دہشت گرد کمانڈروں کو افغان جیلوں سے رہا کر دیا گیا ہے”، انہوں نے مزید کہا کہ افغان سرزمین کو پاکستانی سرزمین کے اندر دہشت گرد حملوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

بلوچستان کے چیف ایگزیکٹیو نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر کو سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں رہا کیا گیا۔

لاپتہ افراد کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس مسئلے کو پروپیگنڈے کے آلے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور خطے کے دیگر ممالک میں لاپتہ افراد موجود ہیں۔

وزیر اعلیٰ بگٹی نے کہا کہ وہ ناراض بلوچ نہیں بلکہ "دہشت گرد” ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button