eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

اسحاق ڈار نے چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو مقرر کر دی، مصنوعی قلت کے خلاف کارروائی کا اعلان

ذیلی کمیٹی ایک ماہ میں چینی کی قیمتوں کا طویل مدتی حل تجویز کرے گی

وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چینی کی 178 سے 180 روپے فی کلو قیمت پر فروخت ناقابل برداشت ہے، چینی کی ریٹیل قیمت 164 روپے فی کلو رہے گی جبکہ ایکس ملز قیمت 159 روپے فی کلو سے کم رہے گی۔

قومی ٹیلی ویژن پر براہ راست نشریات میں چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے اجلاس کی صدارت کے بعد اہم فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جو ایک ماہ کے اندر سفارشات پیش کرے گی تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر چینی کے معاملے کو دیکھنے کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی نے رمضان المبارک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ماضی میں کئی اجلاس کیے تھے۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ چینی کی 178 سے 180 روپے فی کلو فروخت کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جا سکتی، نہ وزیراعظم کو اور نہ ہی حکومت کو۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی 19 اپریل سے قبل ایک ماہ کے اندر اپنی رائے پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اپنی وجوہات کی وضاحت کی ہے اور انہوں نے اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر ہارون اختر، شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔

اسحاق ڈار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہے اور ایک قابل عمل طریقے سے عام آدمی کو مارکیٹ میں مناسب قیمت پر چینی کی دستیابی کی شکل میں ریلیف فراہم کرے گی۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اجتماعی مشاورت سے اگر دو سطحی نظام نافذ کیا جا سکتا ہے تو عام آدمی کو اعلان کے مطابق سب سے کم قیمت پر چینی ملے گی۔

ڈی پی ایم-ایف ایم نے تمام 274 سستا بازاروں میں 130 روپے فی کلو کے رعایتی نرخ پر چینی کی فراہمی پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی کی کوئی کمی نہیں ہے، اس کی درآمد کی کسی بھی ضرورت کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ چینی کی مصنوعی قلت سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button