eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

کے ڈبلیو ایس سی کی جانب سے مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد کراچی میں پانی کا بحران آج سے کم ہونے کا امکان

کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) نے عبداللہ شاہ غازی گوٹھ میں 84 انچ قطر کی دو مین لائنوں کی مرمت کا کام مقررہ وقت سے قبل مکمل کرنے کے بعد شہر کو پانی کی فراہمی بحال کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کے ڈبلیو ایس سی کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 96 گھنٹے کی مرمت کا کام 60 گھنٹوں میں مکمل کیا گیا اور شہر میں پانی کی باقاعدہ فراہمی بحال کردی گئی۔

مرمت کے کام کی وجہ سے شہر کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پچھلے تین دنوں سے باقاعدہ سپلائی میں تقریبا ٤٠ فیصد کمی تھی۔

جس شہر کو روزانہ 1200 ملین گیلن (ایم جی ڈی) پانی کی ضرورت ہوتی ہے اسے مینس پر کام کے دوران 650 ایم جی ڈی کی باقاعدہ فراہمی میں سے 400 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا گیا۔

متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو اتوار کی صبح سے پانی ملنا شروع ہو جائے گا، عہدیدار

مرمت کے کام سے واٹر باؤزر کے ذریعے پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی کیونکہ ہائیڈرنٹس کو بھی کم سپلائی کا سامنا کرنا پڑا جس سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

مرمت کے دوران جن علاقوں میں پانی کی فراہمی معطل ہوئی ان میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، گلشن اقبال، نیپا، لیاری، جمشید ٹاؤن، جناح ٹاؤن، صدر، اولڈ سٹی ایریا، پی آئی بی کالونی، حیدر آباد کالونی، لانڈھی اور کورنگی شامل ہیں۔

واٹر یوٹیلٹی پریس بیان کے مطابق کے ڈبلیو ایس سی مقررہ وقت سے پہلے شہر کے کئی حصوں میں سپلائی بحال کر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرمت کے کام میں ابتدائی طور پر 96 گھنٹے لگ سکتے تھے لیکن واٹر ٹرنک مین (ڈبلیو ٹی ایم) کی ٹیم نے اسے صرف 60 گھنٹوں میں مکمل کیا۔

کے ڈبلیو ایس سی کے سی ای او احمد علی صدیقی نے چیف انجینئر ظفر پلیجو اور ڈبلیو ٹی ایم کی ٹیم کی چوبیس گھنٹے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس کامیابی کو کارپوریشن کی بڑھتی ہوئی کارکردگی کا ثبوت قرار دیا۔

پائپ لائن کچھ عرصے سے لیک ہو رہی تھی ، جس کی وجہ سے کارپوریشن نے جمعرات سے ایک جامع مرمت کا آغاز کیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیموں نے خلل کو کم سے کم کرنے اور بحالی کے عمل کو تیز کرنے کے لئے شفٹوں میں مسلسل کام کیا۔

انہوں نے بتایا کہ واٹر یوٹیلٹی نے مین پر مرمت کا کام مکمل ہونے کے بعد ہفتہ کی شام 5 بجے کے قریب پانی کی فراہمی بحال کردی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے پمپ ہونے والے پانی کو عام طور پر شہر کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک تک پہنچنے میں 14 سے 16 گھنٹے لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف حصوں میں رہائشیوں کو اتوار کی صبح سے شیڈول کے مطابق پانی ملنا شروع ہوجائے گا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ 84 انچ کے مینس میں بار بار رساؤ ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنی زندگی مکمل کرنے کے بعد خستہ حال حالت میں تھے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران دونوں مرکزی لائنوں میں کم از کم چار بار رساؤ ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button