پی بی ایس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں فرق ہے، پشاور میں سب سے زیادہ قیمت 180 روپے فی کلو ریکارڈ کی گئی۔
حکومت کی جانب سے چینی کی ریٹیل قیمت 164 روپے فی کلو مقرر کرنے کے باوجود ملک کے مختلف حصوں میں دکاندار حکومتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے سرکاری قیمت سے کہیں زیادہ چینی فروخت کر رہے ہیں۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جمعے کو شائع ہونے والی تازہ ترین حساس قیمت انڈیکیٹر (ایس پی آئی) رپورٹ کے مطابق 24 اپریل 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران بعض علاقوں میں چینی 180 روپے فی کلو تک فروخت ہوئی۔
سب سے کم قیمت 164 روپے فی کلو ریکارڈ کی گئی جبکہ اوسط قومی قیمت 168.12 روپے فی کلو گرام تھی۔
پی بی ایس کے شہر وار اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں فرق ہے، سب سے زیادہ قیمت پشاور میں 180 روپے فی کلو ریکارڈ کی گئی۔ دیگر شہروں میں جہاں چینی حکومت کی سرکاری حد 164 روپے فی کلو سے زیادہ فروخت ہو رہی ہے ان میں راولپنڈی بھی شامل ہے جہاں قیمت یں 175 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں اور کراچی جہاں سب سے زیادہ قیمت 175 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
لاہور میں چینی کی اوسط قیمت 164 سے 170 روپے فی کلو ہے جبکہ حیدرآباد میں چینی کی اوسط قیمت 166 روپے 65 پیسے فی کلو ہے۔ اسلام آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں پٹرول کی قیمت 170 روپے فی کلو رہی۔ دریں اثنا سرگودھا اور کوئٹہ سمیت کچھ شہروں میں قیمتیں حکومتی حد کے مطابق 164 روپے فی کلو ریکارڈ کی گئیں۔
اس سے قبل وفاقی حکومت نے رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ پر افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے قیمتوں کی حد کا اعلان کیا تھا۔ مارچ میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ چینی کی خوردہ قیمتیں 164 روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئیں، جس کے بعد مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی جانب سے شوگر ملوں کی جانب سے قیمتوں میں ہیرا پھیری کے خلاف انتباہ دیا گیا تھا۔