eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

پہلگام حملے کے بعد بھارت میں 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی حکومت نے وزارت داخلہ کی سفارش پر 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حالیہ حملے کے بعد دونوں ایشیائی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر سیاح تھے اور یہ 2000 کے بعد سے متنازعہ ہمالیائی خطے میں ہونے والے مہلک ترین مسلح حملوں میں سے ایک ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری مبینہ طور پر نامعلوم مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) نے قبول کی تھی۔

بھارت نے بغیر کوئی ثبوت پیش کیے حملہ آوروں کے سرحد پار روابط کی نشاندہی کی ہے جبکہ پاکستان نے اس میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارتی حکام کی جانب سے جن یوٹیوب چینلز کو بلاک کیا گیا ہے ان میں ڈان نیوز، سماء ٹی وی، اے آر وائی نیوز، جیو نیوز، بول نیوز، سونو نیوز اور پرواز کے چینلز شامل ہیں۔

جن صحافیوں کے چینلز پر پابندی عائد کی گئی ان میں ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ، منیب فاروق اور رضوان رازی شامل ہیں۔

Dawn.com تصدیق کی ہے کہ ان یوٹیوب چینلز تک بھارت میں رسائی حاصل نہیں کی جا سکتی۔

پاکستان میں ابھی تک کسی بھی اتھارٹی یا عہدیدار نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ہندوستان میں پیر کے روز ان سائٹس کو بلاک کر دیا گیا تھا اور ایک پیغام میں لکھا گیا تھا کہ یہ "قومی سلامتی یا عوامی نظم و نسق سے متعلق حکومت کے ایک حکم” کی وجہ سے ہے۔

یہاں تک کہ پاکستان کے معروف سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے چینل کو بھی نہیں بخشا گیا۔ عزیر کرکٹ ایک اور کمنٹری چینل تھا جس پر مبینہ طور پر بھارت میں پابندی عائد کی گئی تھی۔

مواد بنانے والے شہزاد غیاث کے پوڈ کاسٹ چینل ‘پاکستان ایکسپیرینس’ کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی اس پر پابندی عائد ہے۔

یوٹیوب کی جانب سے پوڈ کاسٹ اکاؤنٹ پر لکھے گئے پیغام کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا کہ ‘کیا ہمارا چھوٹا پوڈ کاسٹ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے؟’

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں عزیر یونس اور میں نے اس معاملے پر کافی معقول متوازن بات چیت کی۔ اس پوڈ کاسٹ میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں ہندوستان میں پابندی کا سامنا کرنا پڑے، "غیاث نے ایکس پر ویڈیو کا لنک شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ‘کیا ہندوستان اور پاکستان جنگ میں جانے والے ہیں؟ – پہلگام واقعہ کے بعد کا واقعہ’۔

بھارتی وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ یوٹیوب چینلز بھارت، اس کی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے خلاف ‘غلط بیانی’ پھیلا رہے ہیں۔

بھارتی حکام نے مزید الزام عائد کیا کہ یہ چینل ‘اشتعال انگیز، فرقہ وارانہ طور پر حساس’ مواد پھیلا رہے ہیں جس کا مقصد ‘فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا’ ہے۔

بھارت کی جانب سے متعدد اقدامات کے اعلان کے ایک روز بعد 24 اپریل کو بھارتی میڈیا نے خبر دی تھی کہ مودی حکومت نے ہمسایہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ملک میں پاکستانی حکومت کے ایکس اکاؤنٹ کو بلاک کردیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button