eade58a677c44a8c91a09caecb3b1ac9

جنوبی وزیرستان دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما کو نشانہ بنایا گیا: پولیس

دھماکے کے بعد جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنما مولانا نور اللہ اپنے حامیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ – ڈان نیوز ٹی وی

خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں جمعرات کے روز ایک مدرسے کے قریب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مقامی رہنما مولانا نور اللہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

دھماکہ ضلع کے اعظم ورسک مارکیٹ میں پولیس اسٹیشن سے متصل شہزاد مدرسہ کے قریب مولانا نور اللہ کی گاڑی پر ہوا۔ پولیس کے ایک بیان کے مطابق یہ بم حملہ مولانا نور اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔

بعد ازاں جے یو آئی (ف) کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق مولانا نور اللہ نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ دھماکے کے وقت ان کے ساتھ مقامی رہنما مولانا اسحاق اور مولانا امان اللہ بھی موجود تھے۔

انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ ہم سب محفوظ ہیں۔ ہم ملک میں امن اور دینی مدارس، مساجد اور تمام مسلمانوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔

گزشتہ کئی ماہ کے دوران کے پی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ رواں سال 14 مارچ کو جنوبی وزیرستان میں نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں جے یو آئی کے ضلعی سربراہ عبداللہ ندیم اور تین دیگر زخمی ہوئے تھے۔ ندیم شدید زخمی ہوا جبکہ جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے تین دیگر افراد کو بھی معمولی چوٹیں آئیں۔

بلوچستان میں جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنماؤں پر بھی حملے ہوئے ہیں۔ 25 اپریل کو ضلع قلات کے قریب سڑک کنارے دھماکے میں جے یو آئی (ف) کا ایک مقامی رہنما اور دو خواتین جاں بحق اور پانچ زخمی ہو گئیں۔

لیویز حکام کے مطابق یہ واقعہ کپوتو کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب آٹھ افراد کو لے جانے والی ایک پک اپ گاڑی کو کلی کپوتو کے قریب سڑک کے کنارے نصب دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) نے ٹکر مار دی۔

دھماکے کے وقت گاڑی قلات سے آ رہی تھی۔ جے یو آئی (ف) کے مقامی رہنما اور یونین کونسل کے رکن مولانا عبداللہ ناچاری نے گاڑی چلائی۔

2 مارچ کو بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے زہری میں جے یو آئی (ف) بلوچستان کے دو رہنماؤں کو قتل کر دیا گیا تھا۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما واڈیرہ غلام سرور اور مولوی امان اللہ زہری کے علاقے ترسانی میں اپنے گھر جارہے تھے کہ موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں سے ان پر فائرنگ کردی۔

دونوں متعدد گولیاں لگنے کے بعد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک رہنما کا سیکیورٹی گارڈ گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button