بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا کہنا ہے کہ اہم بات یہ نہیں ہے کہ طیارے مار گرائے جا رہے ہیں بلکہ اہم یہ ہے کہ انہیں کیوں گرایا جا رہا ہے۔
بھارتی فوج نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ اس ماہ کے اوائل میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں اس نے غیر معینہ تعداد میں لڑاکا طیارے کھو دیے تھے۔
ہندوستانی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انل چوہان نے ہفتہ کے روز سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ میں بلومبرگ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران اس بات کی تصدیق کی۔
چوہان نے کہا، ‘اہم بات یہ نہیں ہے کہ طیارے مار گرائے جا رہے ہیں، بلکہ یہ ہے کہ انہیں کیوں مار گرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "اچھی بات یہ ہے کہ ہم اس حکمت عملی کی غلطی کو سمجھنے کے قابل ہیں جو ہم نے کی تھی، اس کا ازالہ کریں، اسے درست کریں، اور پھر دو دن کے بعد اسے دوبارہ نافذ کریں اور اپنے تمام جیٹ طیاروں کو دوبارہ اڑائیں، طویل فاصلے تک ہدف بنائیں۔
چوہان کا یہ بیان 7 مئی کو پاکستان کے ساتھ شروع ہونے والی لڑائی کے دوران اپنے لڑاکا طیاروں کی قسمت کے بارے میں کسی ہندوستانی عہدیدار کی طرف سے پہلی براہ راست تصدیق کی نمائندگی کرتا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں بھارت کی جانب سے پاکستان میں معصوم شہریوں پر بلا اشتعال حملوں کے جواب میں پاک فضائیہ نے فرانس کے تیار کردہ تین رافیل لڑاکا طیاروں سمیت چھ بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔
اس سے قبل بھارتی حکومت نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ آیا اس نے لڑائی میں طیارہ کھویا ہے یا نہیں۔
اس سے ایک دن قبل بی جے پی کے سینئر رہنما سبرامنیم سوامی نے بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان نے حالیہ جھڑپ کے دوران ہندوستانی فضائیہ کے پانچ طیارے مار گرائے تھے۔
ایک انٹرویو میں سوامی نے کہا کہ ہندوستانی طیاروں کو فضائی لڑائی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پاکستان نے چینی لڑاکا طیاروں کو تعینات کیا ، جنہوں نے نئی دہلی کے ذریعہ استعمال ہونے والے فرانسیسی ساختہ طیاروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
پاکستان نے ہمارے پانچ طیارے مار گرائے۔ سوامی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ہمارے طیاروں کو مار گرانے کے لئے چینی طیاروں کا استعمال کیا ، جو فرانسیسی تھے۔ "چینی طیارے اچھے تھے، لیکن فرانسیسی نہیں تھے. انہوں نے رافیل طیاروں کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رافیل ہندوستان کی ضروریات کے مطابق نہیں ہے۔
انہوں نے متنازعہ رافیل سودے کے بارے میں چونکا دینے والا دعویٰ کرتے ہوئے خریداری کے عمل میں بدعنوانی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ رافیل میں بدعنوانی ہوئی ہے جس کی جانچ اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک مودی وزیر اعظم نہیں بن جاتے۔
مزید برآں، چوہان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان چار روزہ تنازع، جو نصف صدی میں بدترین ہے، کبھی بھی جوہری جنگ کی حد تک نہیں بڑھا۔ ان جھڑپوں میں دونوں فریقوں نے فضائی، ڈرون اور میزائل حملوں کے ساتھ ساتھ اپنی مشترکہ سرحد پر توپ خانے اور چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی۔
یہ تنازع نئی دہلی کی جانب سے 22 اپریل کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ایک حملے کے بعد شروع ہوا تھا، جہاں مسلح افراد نے 26 شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ بھارت نے اسے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی قرار دیا تھا تاہم اسلام آباد کے رہنماؤں نے اس دعوے کی تردید کی تھی۔