دو روز قبل موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے نمائندہ تقریباً دو ہزار طلبہ و طالبات اور وائس چانسلرز سے تین گھنٹےپر محیط تبادلہ خیالات کیا۔ وہاں موجود صحافیوں اور انکے ذرائع کے مطابق آرمی چیف کے خطاب میں انکے ویژن سے متعلق بہت کچھ سیکھنے کو ملا خاص کر انکی اپنی ذات سے متعلق۔
تاہم سینیئر اینکر و صحافی سلیم صافی کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، آرمی چیف کو فادر ڈے اور مدر ڈے منانا مغربی تہذیب لگتا ہے جبکہ وہ اسکے سخت خلاف ہیں۔
بقول سلیم صافی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آج اگر ہمیں مغرب سے متاثر ہونا ہے یا اس کی تہذیب کواپنانا ہے تو پھر سوال یہ ہے کہ ہندو سے آزادی لینے کی کیا ضرورت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کے مقابلے میں ہمیں کسی احساس کمتری کا شکار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ان کے مقابلے میں ہمارا مذہب بھی سپیریر ہے اور ہماری تہذیب بھی ۔ ہم نے مغربی کلچر کو فالو کرنے کی روش میں اپنے کلچر کی دھجیاں بکھیر دیں۔ یہ مدر ڈے اور فادر ڈے کے ڈرامے کیا ہیں؟ ہم مسلمانوں کے لئے تو ہر دن مدر ڈے ہے اور ہر دن فادر ڈے ہے ۔
ہمارے رب نے جنت کو ماں کے قدموں تلے رکھا ہے ۔ترجمہ:اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگر تیرے سامنے ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اُف تک نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے خوبصورت ، نرم بات کہنا۔قرآن نے کہا ہے کہ وہ کچھ بھی کریں لیکن ہمیں ان کے سامنے اف تک نہیں کرنا ۔ جبکہ مغرب کے فریڈم آف ایکسپریشن میں تو بچے اس نام پر ماں باپ کے سامنے بھی کھڑے ہوجاتے ہیں لیکن ہمارے دین میں فریڈم آف ایکسپریشن کے ساتھ کچھ قدغنیں بھی ہیں ۔ مثلاً ہم والدین کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے اور وہ کچھ بھی کریں تو ہمیں ان کے سامنے اف تک کرنے کی اجازت نہیں ۔