الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد کردی۔
الیکشن 2024ء میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد مخصوص نشستوں کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر ای سی پی نے فیصلہ سنادیا اور کہا کہ وہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے 1-4 کے تناسب سے فیصلہ جاری کیا ہے، ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ لکھا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ چاروں ممبران سے اتفاق کرتا ہوں کہ نشستیں سنی اتحاد کونسل کو نہیں دی جاسکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مخصوص نشستیں باقی سیاسی جماعتوں میں بھی تقسیم نہیں کی جاسکتیں، یہ نشستیں آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کے تحت خالی رکھی جائیں۔
اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 106 واضح ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو حاصل شدہ جنرل نشستوں کےمطابق مخصوص نشستیں ملیں گی۔
بابر حسن بھروانہ کا اختلافی نوٹ میں کہنا تھا کہ نشستیں تب تک خالی رکھی جائیں جب تک آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم نہیں ہوجاتی۔