پاکستانی عوام کی دماغی صحت بھارت، برطانیہ اور آسٹیلیا سے بہترہے، نئی عالمی تحقیق میں انکشاف۔
میںٹل ہیلتھ آف دی ورلڈ کی جانب سے دنیا بھر کے ممالک میں عوام کی دماغی صحت سے متعلق ایک تحقیق کی ہے، جس میں مختلف ممالک کے عوام سے سوالات کیے گئے۔
ساپئین لیبس کی جانب سے یکم مارچ کو رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں 71 ممالک کے 4 لاکھ 19 ہزار 175 افراد کو سروے میں شامل کیا گیا تھا، اس حوالے سے لیب کی جانب سے ایک یونٹ بھی بنایا گیا تھا، جسے مینٹل ہیلتھ کوٹینٹ (ایم ایچ کیو) کا نام کیا دیا گیا تھا۔
اس یونٹ کو تقابلی تجزیہ کرنا تھا، جبکہ رپورٹ کے مطابق ہائی ایورج ایم ایچ کیو اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ پاپولیشن کے ممبران کی دماغی صحت اچھی ہے۔
اس رپورٹ میں ڈومینشئین ریپبلک کا ایم ایچ کیو 91 تھا، جو کہ 71 ممالک میں سب سے زیادہ تھا، اسی طرح سری لنکا کا 89 اور تنزانیا کا 88 ایم ایچ کیو رہا۔جبکہ پاکستان اس حوالے سے 71 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 56 واں نمبر رہا، جبکہ پاکستان کا ایم ایچ کیو ایورج 60 تھا۔
دوسری جانب بھارت کا ایم ایچ کیو ایورج 59 تھا، آسٹریلیا کا 54 اور برازیل کا 53 رہا۔
رپورٹ کے مطابق ایک شخص اس سے یہ اخذ کر سکتا ہے کہ ایک مخصوص قسم کے علمی کام انجام دینا یا دوسرے شخص کے لیے یہ ہو سکتا ہے کہ وہ سمجھے کہ گھریلو چیزوں کو دیکھنا یا پھر جسمانی مشقت کے کام کرنا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ہر شخص کے اپنے ذہن میں یہ ہوگا کہ مناسب کام کرنا کیسا لگتا ہے۔
اس ایم ایچ کیو میں ڈیموگرافکس، لائف اسٹائل، دوست اور فیملی ڈائنامکس، مشکل لمحات پر غور کیا گیا تھا۔
جبکہ ادارے نے صارفین سے کہا تھا کہ وہ ایک گمنام آن لائن سروے میں اپنی معلومات فراہم کریں، جو کہ 15 منٹ لے گا۔