حال ہی میں بھائی کی جانب سے باپ اور ماں کی موجودگی میں بہن کو گلا دبا کر مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پولیس حرکت میں ہے۔ یہ واقعہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آیا تھا۔ اب اس قتل کے حوالے سے شرمناک انکشاف سامنے آگیا ہے۔
پولیس تھانہ صدر ٹوبہ ٹیک سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ واقعہ سے متعلق پولیس کی جانب سے مقدمہ اندراج اور پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کے ایک اور بھائی نے بھی پولیس کو درخواست دی کہ ان کی بہن کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔ انھوں نے اپنی درخواست میں ملزمان پر الزام لگایا ہے کہ وہ مقتولہ کو ریپ کرتے تھے جس کے بارے میں انھوں نے درخواست گزار کی اہلیہ کو بتایا تھا۔
پولیس کو دی جانے والی اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ 17 اور 18مارچ کی درمیانی شب رات مدعی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کمرے میں سو رہا تھا کہ اسے اپنی بہن کی چیخیں سنائی دیں اور اب وہ باہر نکلا تو اس نے دیکھا کہ اس کے بھائی اور والد نے مقتولہ کے ہاتھ اور پاؤں چارپائی سے باندھے ہوئے تھے۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ مدعی کے بھائی نے اپنی بہن کے منہ پر زبردستی تکیہ رکھ کر ان کی سانس کی آمدورفت روک دی جس سے وہ موقع پر ہلاک ہو گئیں جس کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اسے ملزمان نے دھمکی دی کہ اگر اس نے اس واقعے کے متعلق کسی کو بتایا تو اس کے بچوں کو مار دیا جائے گا جس پر وہ خوفزدہ ہو گیا۔
درخواست گزار نے یہ بھی کہا ہے کہ واقعے کے اگلے دن انھوں نے دو افراد کو اس بارے میں بتایا اور ان سب نے جب ملزمان سے واقعے کے متعلق پوچھا تو دونوں نے اپنا عمل تسلیم کیا اور ان سے معافی مانگنے لگے۔
درخواست میں وجہ عناد کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مدعی کے بھائی اور والد اس کی ’بہن سے بدفعلی کرتے تھے‘ جس کے بارے میں مقتولہ نے ان کی اہلیہ کو بھی بتایا تھا۔