پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں زہر دیا گیا، سلو پوائزننگ سے بشریٰ بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات پڑ گئے۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے کہا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں، ان کا مکمل میڈیکل چیک اپ کرنے کا حکم دیا جائے، مجھے پتا ہے اس کے پیچھے کون ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر بشریٰ بی بی کو کچھ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار جنرل عاصم منیر ہوں گے، آئی ایس آئی کے لوگ بنی گالہ سے اڈیالہ جیل تک سب چیزیں کنٹرول کر رہے ہیں، بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم کے ڈاکٹر عاصم سے کروانے کا حکم دیا جائے، بشری بی بی کا معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں، بشری بی بی کو زہر دیے جانے کے معاملے پر انکوائری بھی کروائی جائے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو بشریٰ بی بی کے طبی معائنے سے متعلق تفصیلی درخواست دینے کی ہدایت کردی۔
میرے کھانے میں ہارپک ملایا گیا، بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی نے عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے امریکی ایجنٹ ہونے سے متعلق پارٹی میں باتیں پھیلائی جا رہی ہیں، شب معراج کے روز میرے کھانے میں ’’ہارپک‘‘ کے تین قطرے ملائے گئے، تحقیق سے پتا چلا کہ ہارپک سے ایک ماہ بعد طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے، مجھے انکھوں میں سوجن ہو جاتی ہے سینے اور معدے میں تکلیف ہوتی ہے، کھانا اور پانی بھی کڑوا لگتا ہے، پہلے شہد میں بھی کچھ ملایا گیا تھا اب کھانے میں بھی ہارپک ملایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے جیل میں بھی کسی نے بتایا تھا کہ کھانے میں ہارپک ڈالا گیا اس کا نام نہیں بتاؤں گی ،مجھے بنی گالہ میں باعزت طریقے سے رکھا گیا ہے، پہلے کھڑکیاں بند رکھی جاتی تھی اب کچھ دیر کے لیے کھول دی جاتی ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ پنجابی کہاوت ہے کہ بندہ بندے نو کھا جاندااے، جج اور اداروں کو بندے کھاتے دیکھا تو اس کہاوت کی سمجھ آئی ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے الیکشن کو روکا گیا، بتایا جائے کہ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن نے ہماری بات کیوں تسلیم نہیں کی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرٹیکل 61 کے تحت اس کو دیکھا جائے کہ جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ کیسے دی گئی ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہماری جو خواتین جیل میں ہیں ان کی ضمانتیں ہوئی تو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خواتین کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں ان کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے۔ بشریٰ بی بی کی سیکیورٹی کے حوالے سے ہم پہلے بھی آگاہ کرچکے ہیں، سلو پوائزنگ کے حوالے سے بشریٰ بی بی نے خود بھی میڈیا کو آگاہ کرچکی ہیں