پاکستان میں ایرانی سفارتخانے نے اسرائیل پر حملے کی رپورٹ جاری کر دی۔
ترجمان ایرانی سفارتخانہ کے مطابق صیہونی حکومت کےخلاف ایک متناسب فوجی کارروائی کی گئی جس کا مقصد مقبوضہ فلسطین میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنانا تھا، کاررروائی میں کسی شہری اور غیرفوجی مراکز کو نشانہ نہیں بنایا گیا، اسپتالوں، عبادت گاہوں، انفراسٹرکچر وغیرہ کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ کارروائی اقوام متحدہ کے آرگنائزیشن چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق کی گئی کارروائی اپنے دفاع کے جائز حق کے فریم ورک کے اندر کی گئی، کارروائی دمشق میں ایران کےسفارتخانے پرصیہونی حکومت کے حملے پر جواب تھی اسرائیلی حملے میں7 ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت ہوئی جو سرکاری دعوت پر موجود تھے۔
سفارتخانہ کے مطابق صیہونی حکومت کا اقدام ویانا کنونشن، 1973 کےنیویارک کنونشن کی خلاف ورزی ہے صیہونی حکومت کا اقدام بین الاقوامی قوانین اورضوابط کی خلاف ورزی ہے ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور اہداف کی پاسداری پر زور دیتا ہے اپنے دفاع کےحق کواستعمال کرنے کیلئےجائز دفاعی اقدامات ذمہ دارانہ رویے کےعکاس ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ صیہونی حکومت غزہ کے بےگناہ لوگوں کی نسل کشی اورقتل عام کر رہی ہے ایران خطے میں جنگ اورکشیدگی کے دائرہ کار کو بڑھانے کی کوشش نہیں کرتا، خطےمیں جاری موجودہ بحران کی جڑغزہ میں صیہونی حکومت کی جارحیت ہے غزہ میں جنگ کا فوری خاتمہ ،انسانی امدادکی آزادانہ روانی ہونی چاہیے ایران کا ردعمل کم سے کم حد تک ہے ردعمل زیادہ سخت ہو سکتا تھا اگر صیہونی حکومت دوبارہ یہی کام کرتی ہے تو اس بار ردعمل زیادہ سخت اور فیصلہ کن ہو گا۔