وزیراعظم کشمیر اور فلسطین سمیت متعدد مسائل پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف پیر کو نیو یارک پہنچے ہیں تاکہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے 79ویں اجلاس میں شرکت کریں، جو ان کے پانچ روزہ سرکاری دورے کا حصہ ہے۔
ان کی تقریر جمعہ کو متوقع ہے۔
اپنی تقریر میں، وزیراعظم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے، جن میں کشمیر کا تنازع اور فلسطین کا مسئلہ شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز پاکستان کے کثیرالجہتی نظام کے لیے پختہ عزم کا اعادہ کریں گے اور عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ میں اقوام متحدہ کے کردار کی حمایت کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران، وہ کئی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں بھی شرکت کریں گے، جن میں سمندر کی سطح کے بلند ہونے کی وجہ سے موجودہ خطرات پر گفتگو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے "امن کے لیے قیادت” پر کھلی بحث شامل ہے۔
وہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ کئی دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بھی ملاقات کریں گے۔
وہ عالمی بینک کے صدر اجے بانگا اور آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بھی ملیں گے۔
دنیا بھر سے 130 سے زائد ریاستوں اور حکومتوں کے سربراہان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
آج کا ایجنڈا
وزیراعظم شہباز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتیرس کی جانب سے رکن ممالک کے سربراہوں کے لیے منعقد کی جانے والی تقریب میں شرکت کریں گے، جہاں وہ منگل کو مختلف ممالک کے سربراہان کے ساتھ غیر رسمی ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اس کے بعد، وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی 2024 کے سیشن کے افتتاحی پروگرام میں بھی شرکت کریں گے۔
اجلاس کے ضمن میں، وزیراعظم مالدیپ کے صدر محمد موئذ سے ملاقات کریں گے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے 19 ستمبر کو کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز کے ساتھ ان کے دورہ امریکا کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور سینئر سرکاری اہلکار بھی ہوں گے، جو 27 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔